آج تیسرا دن تها اس کے غبارے نہیں بکے تهے وہ سڑک پہ کهڑی کهڑی تهک گئی تو دوگلیاں چهوڑ کے لگے ہوئے ٹوٹے نلکے سے پیاس بجهانے کیلئے چهوٹے چهوٹے قدم اٹهاتی ہوئی غباروں کا تهیلا گھسیٹنے لگی، تین← مزید پڑھیے
اُس نے آنکھ کھولی تو دیوار پہ ٹنگی گھڑی پہ دس بج کر گیارہ منٹ ہوئے تھے۔۔ ـ تکیے کے ساتھ پڑا موبائل اٹھایا تو گیارہ بجنے میں دس منٹ باقی تھے ـ اور دو دوستوں کے دو پیغامات موصول← مزید پڑھیے
دھڑ۔دھڑ۔ دھڑ۔ بالکل نئی طرح کی دستک۔ نہ کوئی جذبہ…نہ محبت …نہ غُصّہ…نہ ہمدردی …بالکل مشین کی طرح۔ دھڑ۔ دھڑ۔دھڑ۔ شاید کوئی دروازے تک گیا ہے۔ نجمہ ہے۔ وہی پیر گھسیٹ گھسیٹ کر چلتی ہے۔ جیسے سخت فرش پر بکھرے← مزید پڑھیے
کتنا مشکل ہے نا کسی بچھڑے کو عرصے بعد دوبارہ ملنا۔ جیسے بچھڑنے سے لے کر جدائی تک کا سب عذاب دوبارہ سے اپنی روح پر جھیلنا۔ بالخصوص دو ایسے لوگوں کا جو کبھی کسی قانونی رشتے سے بندھے تھے،← مزید پڑھیے