ہمایوں اسحاق کی تحاریر
ہمایوں اسحاق
افسانہِ کائنات کا ایک خاموش کردار جو کھی " چیخ " اُٹھے گا

کھڑکی کے اُس پار۔۔۔ہمایوں اسحاق

ہو سکتا ہے آپ بہت غریب ہوں مگر آپ کی شکل شہر کے سب سے امیر آدمی سے ملتی ہو۔۔۔۔ اغوا کار آپ کو امیر آدمی سمجھ کے شہر کے گرد و غبار ، شور و بے سکونی سے دور←  مزید پڑھیے

کہانی میں مبتلا۔ہمایوں اسحاق

ایک آدمی انیس سو نوے کی ایک صبح دریا پہ گیا تھا اور ابھی تک واپس نہیں لوٹا، سوچیے کہ پچھلے ہفتے تک آپ کیا کیا سوچتے تھے، آپ ایک ایسے شخص کو جانتے تھے جسے لگتا تھا کہ زمین←  مزید پڑھیے

دو کونے اور بے یقینی۔ہمایوں اسحاق

اُس نے آنکھ کھولی تو دیوار پہ ٹنگی گھڑی پہ دس بج کر گیارہ منٹ ہوئے تھے۔۔ ـ تکیے کے ساتھ پڑا موبائل اٹھایا تو گیارہ بجنے میں دس منٹ باقی تھے ـ اور دو دوستوں کے دو پیغامات موصول←  مزید پڑھیے