حارث خان کی تحاریر
حارث خان
ایک عام آدمی، معاشرے کا چلتا پھرتا نمائندہ

بھتہ خور، محافظ اور مونگ پھلی ۔۔۔ حارث خان

“ایک منٹ!” دوست مجھ سے مخاطب ہوا۔ “تمہارے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر حالات ٹھیک ہو جائیں اور کسی کو اپنے جان و مال کا خطرہ نہ ہو تو اک بہت بڑا طبقہ جو آپ کے جان و مال کے محافظ ہونے کا دعویدار ہے لیکن آپ دراصل کبھی محفوظ نہیں، یہ طبقہ اپنی حیثیت اور نوکری کھو سکتا ہے؟”←  مزید پڑھیے

ہر فن مولا ۔۔۔ حارث خان

لیکن جو بات دلچسب اور ماننے کی ہے وہ یہ ہے کہ جن لوگوں نے حجام کو اس کا کام یاد دلایا وہ آج کل گنجے نظر آتے ہیں۔ ←  مزید پڑھیے

صادق اور امین ۔۔۔ حارث خان

ذرا سیاسی نظریات کو بالائے طاق رکھ کر سوچئے کیا عمران خان صادق اور امین کہلانے کے لائق ہیں؟ کیا یہ توہین رسالت نہیں کہ جناب سید و مرشد محمّد صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب القابات ایک ایسے انسان کے لئے استعمال ہوں جو اس معیار پر پورا نہیں اترتا؟ ←  مزید پڑھیے

غیر مستحکم معیشت اور اس کے چند فوائد ۔۔۔ حارث خان

مارکیٹ کا بڑھنا یا اترنا خبر پہ منحصر ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کسی کا نقصان کسی کا فائدہ بن جاتا ہے۔ کاروباری اِنسان کبھی بھی کسی اڑتی افواہ کا یقین نہیں کرتا تاوقتیکہ کسی پُر اعتماد ذرائع کو خبر کی تصدیق کرتا نہ دیکھ لے۔ حکومت کے وجود میں آتے ہی خبر در خبر کا ایک تسلسل شروع ہوا اور ہر جگہ بے چینی کی فضا قائم کردی گئی۔ ←  مزید پڑھیے

حکایت ایک ہیروئنچی کی ۔۔۔ حارث خان

قوم قربانی دے۔ لیڈر نے اصرار کیا۔  جناب قرض میں ڈوبے لوگوں پر قربابی لاگو نہیں ہوتی شریعت سے ثابِت ہے۔  شریعت میں قرض دار کے لیے قربابی کی گنجائش نکالی جائے۔ لیڈر نے حکم دیا۔ قربان جاؤں کس بھولے←  مزید پڑھیے

حکایاتِ گانجا فروش ۔۔۔ حارث خان

گانجا فروش یہ کہہ کے خاموش ہو گیا۔ بات اس کی بھی ٹِھیک تھی کہ اُدھار کشمیر کی آزادی تک بند ہے۔←  مزید پڑھیے