وہ سب سے اکھڑا اکھڑارہنے لگا تھا۔ بات بے بات غصّہ، ڈانٹ ڈپٹ، نوک جھونک لیکن پھر رویّے میں تبدیلی آئی اور وہ ہروقت کھویا کھویا رہنے لگا۔ خالی خالی نظروں سے سب تکتا رہتا۔ بہت غصّے میں ہوتا تو← مزید پڑھیے
بیسویں صدی کے اوائل میں عالمی منظر نامے پر مزدور اور پسماندہ طبقات جہاں اپنے حقوق کے حصول کی خاطر نبرد آزما نظر آتے ہیں تووہیں خواتین بھی اپنے حقوق کے لیے صدائے احتجاج بلند کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ یہی← مزید پڑھیے
2009ء کے دسمبر یا شاید نومبر کی بات ہے کہ ایک روز مجھے اس دور کا یار دیرینہ دوست محمد عارف زبردستی واہ کینٹ کی نمائندہ ادبی تنظیم صریر خامہ میں لے گیا جہاں واہ کینٹ کے جانے مانے ادیب← مزید پڑھیے
سردیوں کے دن شروع ہو چکے تھے ۔۔۔اور اماں بھی اسے متعد د بار کہہ چکی تھی کہ رضائیاں بستر نکال کر دھوپ لگوالے تاکہ استعمال کے قابل ہو سکیں لیکن ایک تو اس کی صبح سے شام تک کی← مزید پڑھیے
پاکستانی عوام میں غالب اکثریت بڑھک بازوں کی ہے یا ایسے لوگوں کی جو تربیت کے عمل سے نہ گزرنے کے باعث خود کو بااختیار سمجھنے کے زعم میں مبتلا کوئی توپ قسم کی شے ہونے کا گمان اور خبط← مزید پڑھیے
شہر کے چند گھروں میں راتوں رات عجیب سے درخت اگ آئے ۔ جن پر ٹہنیاں اور پتے تھے اور نہ ہی ان کے تنے دکھائی دیتے تھے۔ زمین سے نکلتے ہی گھنگھریالے بالوں سے مشابہہ عجیب سا سبزہ چاروں← مزید پڑھیے