دہشت گردی کا غیر ملکی تعلق

بہت سے لوگوں کے لئے یہ حیرت کا باعث ہے کہ وزیر داخلہ نے کسی تحقیقی رپورٹ کے آنے سے پہلے ہی دشمن ملکوں کا ذکر کردیا۔ یہ لوگ ملک کے دشمن ہیں جو یہ نہیں جانتے کہ یہ دشمن ملک اپنے ملک میں کسی بھی کارروائی کے بعد ہماری طرف انگلیاں اٹھاتے ہیں اور اس ضمن میں کسی تفتیش کا انتظار نہیں کرتے۔ دہشت گردی کے لئے ملک میں موجود دہشت گردی کے مراکز کو ضرب غضب کے ذریعے تباہ کیا جارہا ہے۔ اس لئے ان کارروائیوں پر صبر کیا جائے۔ اب یہ مشورہ دینا کہ اصل مسئلہ پاکستان افغانستان اور بھارت کے باہمی تعلقات ہیں ان تین ممالک میں پائیدار امن کے لئے ان تینوں ممالک میں پراکسی وار کا ختم ہونا سب سے اہم ہے ملک دشمنی ہے۔ کیونکہ پاکستان کسی پراکسی وار میں ملوث نہیں۔ یہ ہمارے ہمارا ممالک ہیں جنہوں نے ہماری سرزمین کو نشانہ بنایا ہوا ہے اس لئے پاکستانی دانشوروں کو چاہیئے کہ وہ ملک دشمن کے ہاتھوں نہ کھیلیں بلکہ ریاستی موقف اور بیانئے کو دیکھ کر اپنا تجزیہ کریں۔ یہ جنگ کا وقت ہے اس وقت ہمیں کسی کے ہاتھ نہیں کھیلنا چاہیئے

Facebook Comments

دائود ظفر ندیم
غیر سنجیدہ تحریر کو سنجیدہ انداز میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply