رات بھی ایک بلیک ہول ہے۔۔۔ڈاکٹر خالد سہیل

نہیں ایسی کوئی بھی رات جس کا

Advertisements
julia rana solicitors london

کہیں سورج کوئی نہ منتظر ہو
رات بھی ایک بلیک ہول ہے
جس میں دن کی روشنی دفن ہو جاتی ہے
اور اگلے دن
اسی بلیک ہول کی کوکھ سے
ایک نیا سورج جنم لیتا ہے
صبح کا پیغام لاتا ہے
دوپہر کو سورج اپنے عروج پر پہنچتا ہے
پھر سورج ڈھلنے لگتا ہے
پھر شام ہو جاتی ہے
چاروں طرف اندھیرا پھیلنے لگتا ہے
پھر رات طلوع ہوتی ہے
آہستہ آہستہ اپنی انتہا تک پہنچتی ہے
رات بھی ایک بلیک ہول ہے
جس کی کوکھ سے
پہلے صبحِ کاذب نمودار ہوتی ہے
پھر صبح صادق کی نشانیاں نظر آتی ہیں
اور یہ دن رات کا سلسلہ چلتا رہتا ہے
نجانے کب سے چل رہا ہے
نجانے کب تک چلتا رہے گا
کیا ازل اور ابدکا سلسلہ ایک سراب ہے؟
کیا وقت بھی ایک سراب ہے ؟
عارفؔ عبدالمتین کا شعر ہے
؎ وقت اک بحرِ بے پایاں ہے کیسا ازل اور کیسا ابد
وقت کے ناقص پیمانے ہیں ماضی‘ مستقبل اور حال…

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”رات بھی ایک بلیک ہول ہے۔۔۔ڈاکٹر خالد سہیل

Leave a Reply