ریاست کب بنے گی ماں جیسی؟۔۔۔نمرہ شیخ/اختصاریہ

‏دنیا نے دیکھا نیوزی لینڈ مسجد پر حملہ ہوا تو وہاں کی غیر مسلم وزیر اعظم اپنی کابینہ کے ساتھ ایک دن نہیں بلکہ کئی  دنوں تک لواحقین کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے دکھائی  دی۔پوری قوم’ رنگ و نسل ،مذہب کی تفریق کے بغیر کرسٹ چرچ حملے میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہوئےنظر آئی  ، وہاں کے لوگ اپنی عبادت گاہیں بند کرکے مساجد کی حفاظت کرتے ہوئے دکھائی دئیے، تعزیت کے آداب اور اخلاقیات نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اور انکی قوم نے دنیا کو دکھائے، پوری دنیا کو امن کا پیغام دیا انسانیت کا پیغام دیا ۔۔

ایک روز  پہلے  پاکستان میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا کوئٹہ میں بم دھماکہ ہوا کئی  قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ۔ کئی  افراد زخمی ہوئے اور یہ واقعہ پہلا نہیں تھا جو مذہب کے نام پر ہوا ہو ایسا ہوتا آیا ہے۔
کوئٹہ میں مرنے والے کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں
وہ پاکستانی تھے ۔۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم تو ان لواحقین کے پاس بھی پہنچی تھیں جو نہ وہاں کے شہری تھے اور نہ انکے مذہب کے تھے ان سے ہی کچھ سیکھ لیتے وزیر اعظم صاحب!!
پاکستانی قوم تو نہال تھی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اس عمل پر،لیکن کل کوئٹہ خون سے نہایا ،نہ ہمارے وزیر اعظم پہنچے نہ انکی کابینہ،‏اگر آپ کسی اور کے وزیر اعظم کے اس عمل سے خوش ہو سکتے ہیں  تو آپ اپنے وزیر اعظم سے بھی سوال کر سکتے ہیں
کہ وہ کیوں نہیں پہنچتے کسی حادثے کے بعد لواحقین کے پاس ؟کیوں وہ تین ماہ بعد امدادی چیک دینے کے لئےلواحقین کو اپنے دفتر طلب کر لیتے ہیں؟
کیا یہ مدینہ کی ریاست ہے ؟؟
کیا ہم نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اور انکی قوم سے بھی نہیں سیکھ پائے کہ کیسے کسی سانحہ پر ایک ہوا جاتا ہے؟؟

Advertisements
julia rana solicitors

ریاست ماں جیسی ہوتی ہے
اگر پاکستانی ریاست ماں جیسی نہیں بن سکتی تو سوتیلی ماں ہی بن جائے جو دنیا دکھاوے کے لئے ہی سہی سوتیلی اولاد کو گلے سے تو لگا لیتی ہے !!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply