• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • یونیورسٹی انتظامیہ سے جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں، والد مشال خان

یونیورسٹی انتظامیہ سے جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں، والد مشال خان

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) مشال خان کے والد نے حکومت سے ایک مرتبہ پھر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی ادرے کو دیئے گئے انٹرویو میں مشعال خان کے والد اقبال خان نے کہا کہ اگرچہ یہ کیس مردان سے ہری پور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت منتقل کر دیا گیا ہے، لیکن وہاں بھی اب تک کوئی سماعت نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک قاتلوں کو سزا دلوانے کی کوئی کوشش ہی نہیں کی اور جو وعدے کئے تھے، وہ بھی پورے ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو افراد ابھی تک اس کیس میں گرفتار ہوئے ہیں، وہ اصل ملزمان نہیں بلکہ حکومت کو چاہیئے کہ ان لوگوں کو پکڑے جنہوں نے مرکزی کردار ادا کیا۔ اقبال خان نے کہا کہ کیس پر بننے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں بھی واضح ہوچکا ہے کہ مشال خان توہین مذہب کا مرتکب نہیں ہوا تھا بلکہ اسے اس وجہ سے قتل کیا گیا کہ اس نے یونیورسٹی میں کرپشن پر بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرا بار بار یہی مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ سے جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں، تاکہ اصل ذمہ داروں کو سزا مل سکے۔ مشال کے والد نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس واقعے کا ازخود نوٹس لیا، مگر وہاں بھی اس کی سماعت اس طرح سے نہیں ہوسکی، جس سے ہمیں انصاف مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی صوبائی حکومت مردان یونیورسٹی کا نام مشال خان یونیورسٹی رکھے گی، لیکن وہ بھی اب تک نہیں ہوسکا۔ اقبال خان نے بتایا کہ کیس میں انصاف ملنا تو دور کی بات ہے، آج تقریباً ساڑھے 4 ماہ ہونے والے ہیں، کسی نے شہید پیکج تک نہیں دیا اور نہ ہی ہم سے پوچھا کہ ہم کس حال میں رہ رہے ہیں، لہٰذا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو ہماری کوئی فکر نہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply