• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان پر کبھی قبضہ نہیں کیا جا سکتا: اسرائیلی تجزیہ کار کا اعتراف

پاکستان پر کبھی قبضہ نہیں کیا جا سکتا: اسرائیلی تجزیہ کار کا اعتراف

تل ابیب: اسرائیل کی ایک خاتون نے پوری دنیا کے سامنے اعتراف کر لیا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پاکستان پر کبھی قبضہ نہیں کر سکتا ۔

اسرائیلی خاتون نے اسکی وجہ بھی بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرزمین جغرافیہ کے لحاظ سے ایسی ہے کہ اس پر کہیں پہاڑ ہیں، کہیں دریا، کہیں میدان تو کہیں گلیشئیرز اس کے علاوہ پاکستان کا بہت بڑا علاقہ صحرائی ہے۔ دنیا کی کوئی فوج ایسی نہیں جو ان تمام طرح کے علاقوں میں ایک ہی وقت میں جنگ لڑ سکے۔

اسرائیلی خاتون نے ایک وجہ یہ بتائی کہ تمام پاکستانی جنگجو نسلوں سے ہیں، پنجابی، پٹھان، بلوچی اور سندھی سبھی کے آباوٴاجداد جنگجو لوگ تھے اور موجودہ نسلیں بھی وہی خون رکھتی ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ سب پاکستانی قومی اخوت کے جذبہ میں جکڑے ہوئے ہیں، پاکستانی قوم ملک کی خاطر لڑنے مرنے کو تیار ہے۔ کسی بھی بیرونی حملے کی صورت میں آنے والی فوج کو پاکستانی فوج کے ساتھ ساتھ بیس کروڑ پاکستانی عوام کا بھی سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ پاکستانی عوام اپنی فوج سے پیار کرتی ہے اور ہمیشہ فوج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔

خاتون نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ 1948ء میں جب بھارت نے کشمیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو پختونوں نے بھارتی فوج کو کشمیر کے بڑے علاقے سے نکال بھگایا۔

اسرائیل سے تعلق رکھنے والی خاتون نے یہ بھی اعتراف کیا کہ پاکستان کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بہت طاقتور اور منظم ہے جس کی مدد سے پاکستانی فوج جو کہ دنیا کی چھٹی بڑی فوج ہے کو شکست دینا ناممکن ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کے پاس 100 سے زیادہ ایٹم بم موجود ہیں جن کی موجودگی میں کبھی بھی پاکستان پر قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اسرائیلی خاتون نے پاکستان کے ناقابلِ شکست ہونے کی سب سے اہم وجہ یہ بتائی کہ پاکستان کی اساس نظریہ اسلام ہے یعنی پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اس لیے پوری دنیا کے مسلمانوں کو پاکستان سے جذباتی وابستگی ہے اورپاکستان کے عوام اسلام کے نام پر کسی بھی حدتک جانے کو تیار ہیں اور پاکستانی اسلام کے لیے کسی بھی طرح کے حالات میں رہ سکتے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply