سرینگر: پلواما حملے کے بعد بھارت نے سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیری حریت رہنماؤں کو دی گئی سیکیورٹی اورتمام سرکاری سہولتیں واپس لے لی ہیں، جس کے بعد ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
کیونکہ مقبوضہ کشمیر اور دیگر بھارتی ریاستوں میں اس وقت بھارتی شہریوں کی جانب سے کشمیریوں پر پے درپے حملے کئے جارہے ہیں۔
بھارتی وزارت داخلہ نے حریت رہنماؤں کی سیکیورٹی واپس لینے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق حریت رہنماؤں میرواعظ عمرفاروق، عبدل الغنی بھٹ، بلال لون، ہاشم قریشی اورشبیر شاہ کودی گئی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے اوران رہنماؤں کو مہیاکی گئی سرکاری سہولتیں بھی فوراً واپس لینے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
بھارتی حکومت کی طرف سے یہ اقدام پلواما حملے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
دوسری طرف بھارتی ریاستوں اور جموں میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔ کشمیریوں کی املاک، گاڑیوں اور کاروبار کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن محمد پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں