• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • حیات کے بھائی عرفان کا انٹرویو ۔۔۔۔۔ہارون وزیر/دوسرا ،آخری حصہ

حیات کے بھائی عرفان کا انٹرویو ۔۔۔۔۔ہارون وزیر/دوسرا ،آخری حصہ

س:آپ کے والد اور بھائی کب سے گرفتار ہیں اور ان کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کیا گیا ہے؟
ج: بات یہ ہے کہ جب سے ہم نورنگ سے واپس اپنے گاؤں خیسور گئے ہیں اس کے پندرہ بیس دنوں کے بعد سے فوجی اہلکار ہمارے گھر پر چھاپے مار رہے ہیں۔ وہ آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اپنے اس بھائی( شریات) کو بلاؤ.۔انہوں نے ہمارے گھر کے اندر میرے والد اور بھائی کو مارا پیٹا ہے۔ میرے والد نے ان کو کہا کہ میرے بلانے پر وہ نہیں آتا. یہ بات میرے بس میں نہیں ہے۔ہاں آپ کو شریات جہاں بھی ملے بے شک مار دو۔میں آپ کے ہاتھ نہیں روکتا. ۔اس کے بعد آرمی نے میرے بھائی کو پکڑا. مارا پیٹا. دو تین دن اپنی حراست میں رکھا۔ میرے بھائی کو چھت سے ٹانگ کر لٹکایا بھی گیا۔
س: فوجی کب سے آپ کے گھر پر چھاپے مار رہے ہیں. اور آپ کے والد اور بھائی کو پکڑے ہوئے کتنا عرصہ ہو چکا ہے؟
ج: میرے والد اور بھائی کو چار مہینوں سے پکڑ کر رکھا ہوا ہے. فوجی اس سے پہلے بھی چھاپے مارا کرتے تھے اور اب بھی مسلسل چھاپے مار رہے ہیں. میرے والد نے ان کو کہا تھا کہ آپ اس وقت چھاپے کیوں نہیں مارتے جب میرا بیٹا گھر پر ہوتا ہے. آپ کے مخبر ہمیشہ آپ کو غلط مخبری کرتے ہیں. پچاسیوں بار آپ نے اپنے مخبروں کے کہنے پر ہمارے گھر پر ناکام چھاپے مارے ہیں. آپ اپنے مخبروں کے کان کیوں نہیں پکڑتے. آپ ان کو جھوٹی مخبری پر سزا کیوں نہیں دیتے. اصل میں آپ کے ان مخبروں کی ہمارے ساتھ شاید کوئی دشمنی ہے. جو آپ کو جھوٹی مخبری کرکے آپ کے ہاتھوں ہمیں تنگ کرواتے ہیں.
س:آپ کے بھائی حیات خان کی ویڈیو اور آپ کا ڈیوہ ریڈیو کو دیئے گئے انٹرویو سے لوگوں نے یہ تاثر لیا ہے کہ یہ حوالدار دریا خان آپ کے گھر بری نیت سے آتا ہے؟
ج: نہیں. ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے. فوجی اس نیت سے نہیں آتے. یہ ٹھیک ہے کہ انہوں نے یہ بات کی ہے کہ اپنے بھائی کو یہاں حاضر کرو. نہیں تو چارپائی لے آؤ ہم یہاں سے نہیں جائیں گے. لیکن یہ صرف دباؤ ڈالنے کے لئے کہا ہے. اس دوران ان کے ساتھ میرا ماموں موجود ہوتا تھا. میری عزت کو انہوں نے داغدار نہیں کیا. فوجی آتے ہیں. گھر کی تلاشی لیتے ہیں. دھمکیاں بھی دیتے ہیں لیکن پھر چلے جاتے ہیں.
س: تو پھر آج علی وزیر اور مفتی شکور نے پارلیمنٹ میں جو تقاریر کی ہیں وہ تو معاملے کو کوئی اور رنگ دے رہے ہیں؟
ج: جی آج میں نے علی وزیر اور مفتی شکور کے پارلیمنٹ میں جو بیانات سنے ہیں انہوں نے تو ہمارے ایسا کیا ہے جیسے ان فوجیوں نے ہماری عزت تار تار کی ہو….. نہیں….. یہ تو منظور نے بھی کل بیان میں لوگوں کو کہا ہے کہ لوگو! غلط الزام مت لگاؤ. منظور نے کہا کہ فوجیوں نے یہ والا غلط کام نہیں کیا. اگر انہوں نے ایسا کیا ہوتا تو خیسور کی خواتین میں بھی اتنی غیرت ہے کہ وہ ان کو کلہاڑیوں سے چھلنی چھلنی کردیتے. اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ فوجیوں نے ہماری خواتین کے ساتھ کوئی غلط کام کیا ہے. تو وہ برائے مہربانی منظور کے بیان کو بھی سن لیں. میں ان تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ خدارا ہم پر کوئی غلط الزام مت لگائیں. ہماری عزتوں کو یوں مجمعے میں نہ اچھالیں. ہم نے اس گاؤں میں رہنا ہے. کل کو لوگوں سے کیسے آنکھ ملا کر بات کرسکوں گا. یہی لوگ اگر مجھ سے کل ناراض ہوئے تو مجھے یہ پیغور یعنی طعنہ دیں گے. میری عزت نیلام مت کرو. سیاست کرنے کیلئے اور بہت کچھ ہے میری عزت کا کباڑا مت کرو. اس کے علاوہ میری تمام لوگوں سے یہ اپیل ہے کہ مجھے انصاف دلائیں. فوج سے بھی یہ اپیل ہے کہ انہوں نے جو میرے والد اور بھائی اور چچازاد کو پکڑا ہے وہ بے گناہ ہیں. ان کو رہا کردیں.
آج پارلیمنٹ میں جو الزامات دہرائے گئے اگر میرے ساتھ ایسا ہوا ہوتا تو خیسور کے لوگوں میں اتنی غیرت ہے کہ وہ چھریوں سے ان کو مار دیتے یا خود مر جاتے. اور پھر میں یہاں یو اے ای میں رہتا. بے غیرت بن کر آنکھیں بند کر دیتا. میں اپنا سر قربان کر دیتا لیکن اس کسی کو نہ چھوڑتا جو میرے گھر کی خواتین کے ساتھ ایسی حرکت کرتا.

میری یعنی ہارون وزیر اور اسد داوڑ کی حکومت پاکستان سے اپیل

Advertisements
julia rana solicitors london

جس طرح دوسرے پاکستانیوں کو پاکستان سے محبت ہے اسی طرح عرفان اللہ کو بھی پاکستان سے محبت ہے. آج عرفان اللہ ریاست سے انصاف مانگ رہا ہے. یہ انصاف اسے دیا جائے. اس کے بے گناہ والد، بھائی اور چچازاد کو رہا کر دیا جائے. اس کے گھر پر بلا جواز چھاپے نہ مارے جائیں. اگر کبھی کسی اطلاع پر چھاپہ مارنا ہو تو اپنے ساتھ خواتین اہلکار لے کر آئیں. یوں نہ کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کا احترام کئے بغیر اندر گھس جایا کریں. علاقائی روایات کا احترام اداروں پر فرض ہے.
لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا. عرفان اللہ کو جلد از جلد انصاف فراہم نہیں کیا جاتا تو ایک تو یہ انصاف کا قتل ہوگا اور دوسرا یہ کہ یہ اس ملک کیلئے نقصان دہ ہوگا. ہم عرفان اللہ کے ساتھ کھڑے ہیں. اور اس کے حق کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply