عوامی احتجاج۔۔۔۔خالد سہیل

اب عوام تنگ آ کر
ظلمتوں سے گھبرا کر
آ گئے ہیں سڑکوں پر
لے کے شمعیں ہاتھوں میں
اپنے اپنے خوابوں کی
لے کے آس آنکھوں میں
اپنی اپنی صبحوں کی
خوش گماں بہت خوش ہیں
بد گماں ڈراتے ہیں
یا تو دودھ کی نہریں
اب بہیں گی گلیوں میں
اور یا غریبوں کے
کتنے خون کے دریا
اب بہیں گے سڑکوں پر
آؤ ہم بھی چلتے ہیں
آؤ دیکھتے ہیں اب
انقلاب آئے گا
یا عذاب آئے گا

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply