• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • دنیا میں ارب پتیوں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہورہا ہے؟

دنیا میں ارب پتیوں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہورہا ہے؟

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا میں ارب پتی افراد کی فہرست میں تقریباً دو سو نئے نام شامل ہوئے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ کے بڑی بینکار ادارے یُو بی ایس اور ایک بین الاقوامی مالیاتی مشاورتی ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپرز (PwC) یا پی ڈبلیو سی نے مشترکہ طور پر مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سن 2018 میں دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد دو ہزار 158 ہو گئی ہے۔ گزشتہ رپورٹ کے مقابلے میں اس میں ایک سوننانوے نئے افراد شامل ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ان ارب پتی افراد کے پاس دنیا کی کُل مالیت کا انیس فیصد ہے۔ ان کی دولت کا حجم 8.9 ٹریلین امریکی ڈالر بنتا ہے۔ تازہ ارب پتیوں میں چینی شہریوں کو سبقت حاصل ہے۔ نئے ارب پتیوں کی ایک تہائی تعداد مشرقی بعید اور بحر الکاہل خطے(پیسیفک) سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا کے ارب پتیوں کی صف میں شمار ہونے والی چینی شہری حقیقت میں امریکی سلیکون ویلی کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتے جا رہے ہیں۔ سلیکون ویلی کے ٹکینیکی ادارے چین پر تجارتی اور حقوق دانش کے معاملات کے حوالے سے تنقیدی نگاہ رکھتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مرتبین کے مطابق چینی ارب پتی کاروبار اور تجارت کے نئے ماڈلز کی تشکیل میں مصروف ہیں اور وہ تیزی کے ساتھ اپنی کاروباری ساکھ کو مستحکم بنیادوں پر قائم کرنے کی کوشش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ مشرق بعید اور خاص طور پر چین کے بڑے شہروں میں توسیعی عمل کے ساتھ ساتھ چھوٹے قصبوں کا شہروں میں تبدیل ہونا اصل میں پیداواری عمل سے منسلک ہو کر رہ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ چین کے نوجوان کاروباری افراد اگلے چند برسوں میں ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہو جائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اِس رپورٹ میں ارب پتی حضرات کی کاروباری سرگرمیوں پر روشنی ضررور ڈالی گئی لیکن نئے امراء کے نام عام نہیں کیے گئے۔ یہ امر اہم ہے کہ امریک جریدہ فوربز بھی عالمی دولت مندوں کی فہرست سالانہ بنیاد پر جاری کرتا ہے اور عموماً اُسی میں وہ نئے ارب پتی افراد یا خاندانوں کی تفصیلات بھی جاری کرتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply