کیا واقعی لڈو اسٹار راء کی سازش ہے؟

اگر اسے ذاتیات نہ سمجھا جائے تو میں عرض کرنے کی جسارت کروں گا کہ ہم ایشیائی لوگ خاص کر پاکستانی اور ہندوستانی اگر خود کسی میدان میں کامیابی حاصل نہیں کر پاتے تو اسی میدان میں ہم سے کسی اور کی کامیابی ہضم بھی نہیں ہوتی۔ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اگر ہم اس بلندی تک نہیں پہنچ پائے تو جو اس بلندی یا اس عروج تک گیا ہے اسے بھی نیچے گرا دیں۔
لڈو سے کون واقف نہیں۔۔میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ ایشیائی گیم ہونے کے باوجود یہ بھارت سے زیادہ پاکستان میں مقبول ہے۔ہمارے پانچ سالہ بچے سے نوے سالہ بابا جی تک سب کو لوڈو کھیلنا آتی ہے۔پھر بھی آج تک کسی پاکستانی ایپ ڈیویلپر نے ایسی لڈو نہیں بنائی جس سے ہم انٹرنیٹ کا استعمال کر کے دوستوں کے ساتھ مقابلہ بازی کر سکیں۔ دنیا اب گلوبل ویلج بن گئی ہے۔ہر کوئی اپنے اپنے کام میں مصروف ہے۔دو دوست جو بچپن سے ساتھ تھے اب روزگار کے لیے کوئی ایک امریکہ بیٹھا ہے تو کوئی دوسرا آسٹریلیا۔ایسے میں بچپن کے یادگار کھیلوں میں سے لڈو ایک ایسا کھیل ہے جو دوبارہ ان کو قریب لا سکتا ہے۔۔انٹرنیٹ کے ذریعے یہ ایک دوسرے کے ساتھ چند یادگار لمحات گزار سکتے ہیں۔
تو میں بات کر رہا تھا کہ کسی پاکستانی ایپ ڈیویلپر نے ایسی لڈو نہیں بنائی جس میں انٹرنیٹ کو استعمال کر کے دنیا بھر میں کہیں بھی چیلنج کیا جا سکے۔میں یہ نہیں کہتا کہ کوئی پاکستانی یہ بنا نہیں سکتا تھا۔بے شک بنا سکتے ہوں گے لیکن یہ ہمارے ڈیویلپرز کی ترجیحات میں شامل نہیں تھی۔انڈین ڈیویلپرز نے یہ کر دکھایا۔اور ایک بہترین گیم ڈیزائن کر دی۔۔جس کا ریوو میں پہلے دے چکا ہوں۔۔
اس گیم کی بے پناہ مقبولیت کو دیکھتے ہوئے بجائے ہم اپنی ناکامی کو کوسنے کے کہ ہمارے دماغ میں یہ آئیڈیا کیوں نہیں آیا۔۔۔اس قوم میں اس گیم کے مخالفین میں دو طرح کے گروہ بن گئے ایک مذہبی طبقہ جس نے احادیث کی روشنی میں اسے سراسر حرام قرار دینا شروع کر دیا اور دوسرا ویلا دانشور یا ناکام ڈویلپرز طبقہ، جنھوں نے اسے راء کی سازش قرار دے کر بھولی بھالی عوام کو بہکانا شروع کر دیا۔۔مذہبی طبقے کو تو میں نہیں چھیڑتا لیکن اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کیا یہ واقعی راء کی سازش ہے؟
آئی او ایس (آئی فون) یا اینڈرائیڈ والی کوئی بھی گیم ہو یہ کوڈنگ پر مشتمل ہوتی ہے۔۔۔آپ مہینوں کوڈنگ کر کے ،گرافک ڈیزائنگ وغیرہ کر کے جب گیم تیار کر کے گوگل پلے اسٹور یا آئی فون کے ایپ اسٹور پر جمع کرواتے ہیں کہ اسے پبلش کیا جائے۔۔تو وہ فوراًاسے اپروو نہیں کر دیتے۔۔۔وہ اسے ہولڈ پر رکھتے ہیں۔۔اس ایپ یا گیم کا پورا جائزہ لیا جاتا ہے۔۔اس کی کوڈنگ تک جانچی جاتی ہے کہ کہیں یہ موبائل یا ٹیبلٹ کو وائرس زدہ تو نہیں کر دے گی؟ کہیں یہ ہیکنگ کی طرف لے جانا والا ذریعہ تو نہیں کہ جو بھی انسٹال کرے وہ ہیکرز کی زد میں آ جائے۔۔کہیں یہ اپنے مقصد سے تو نہیں ہٹ جائے گی یعنی جمع کرواتے وقت اس کی جو تفصیل اس کے بنانے والے نے لکھی ہے یہ اس تفصیل کے برعکس تو نہیں۔۔اس کے بعد ہی ایپس یا گیمز کو اپروو کیا جاتا ہے۔۔
ناظرین اور قارئین۔۔گوگل کا پلے اسٹور ہو یا ایپل کا ایپ اسٹور۔۔وہ راء، آئی ایس آئی ، پاکستانی عوام، بھارتی عوام یا ان کی آپس کی دشمنیوں اور نفرتوں کو نہیں جانتے نا ہی ان کا کچھ لینا دینا ہے۔۔وہ بلین ڈالرز کی کمپنیاں ہیں۔ان کے اپنے طے کردہ اصول و ضوابط ہیں۔۔جو ایپ یا جو گیم ان کے معیار پر پورا اترتی ہے وہ پبلش ہو گی اس کے سواء چاہے وہ بل گیٹس یا اسٹیو جابز نے بھی بنائی ہو وہ گیم یا ایپ پبلش نہیں ہو گی۔
چلیں مان لیا کہ لڈو اسٹار راء کی جاسوسی کا ذریعہ ہے۔۔آپ کا کیمرہ یا مائیک آن کرتی ہے۔۔آپ کا مائیک آن کروا کے راء کیا فائدہ اٹھا لے گی؟َ جانو کھانا کھا لیا؟۔۔میرے شونو نے دوائی لی؟۔۔میری مانو کہاں تھی۔۔میرا بلا ، میری بھنڈی، میری توری، میرا کھیرا وغیرہ وغیرہ اس طرح کی باتوں کے علاوہ ہماری نوجوان نسل ایسی کون سی باتیں کرتی ہے جسے سن کر راء فائدہ اٹھا سکتی ہے؟خیر یہ تو ایک مفروضہ تھا کہ آپ کا مائیک یا کیمرہ آن ہو گا۔۔۔کوئی بھی گیم آپ کی اجازت کے بنا آپ کا کیمرہ آن نہیں کرے گی۔۔اور جب کیمرہ آن ہو گا ہمیشہ فرنٹ پر ہو گا یعنی آپ کے سامنے ہو گا۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ بیک گراونڈ میں کہیں کیمرہ چل رہا ہے اور آپ کو علم نہیں۔۔
جن لوگوں کو اپنی پرائیویسی کی اتنی فکر ہے وہ لڈو اسٹار کو بھول کر فیس بک سے جان چھڑائیں۔۔پہلے فیس بک اکیلی تھی۔۔پھر اس نے انسٹاگرام کو خریدا،اس کے بعد واٹس ایپ خریدا، اسنیپ چیٹ خریدنے کی کوشش کی۔۔۔مختلف ایپس کی مدد سے فیس بک کے پاس اس وقت دنیا بھر کے تین ارب سے زیادہ لوگوں کو ڈیٹا بمعہ ان کے فون نمبر، ان کے،فنگر پرنٹ،ان کی تصاویر، ان کے میسجز، ان کی ذاتی پسند ناپسند سمیت محفوظ ہے۔۔خدا کا واسطہ ہے اگر پرائیوسی کا اتنا غم ہے تو اپنے اکاونٹ ڈی ایکٹویٹ کرو اور یہاں سے چلتے بنو۔۔ایک عرصے بعد میری قوم کے چہروں پر خوشیاں لوٹی ہیں، چھوٹے، بڑے ، بوڑھے، جوان سب اس گیم، لڈو اسٹار کو انجوائے کرتےہیں، کھیل کر خوش ہوتے ہیں۔۔انھیں ہونے دیں۔۔اپنا پرائیوسی والا چورن کہیں اور بیچیں۔

Facebook Comments

وقار عظیم
میری عمر اکتیس سال ہے، میں ویلا انجینئیر اور مردم بیزار شوقیہ لکھاری ہوں۔۔ویسے انجینیئر جب لکھ ہی دیا تھا تو ویلا لکھنا شاید ضروری نہ تھا۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply