ملی مسلم لیگ

اگر جماعت الدعوہ نے واقعی سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا ہے تو میں ڈھیروں دعاوں اور نیک خواہشات کے ساتھ “ملی مسلم لیگ”کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہوں جس کی وجوہات نیچے بیان کیے گئے جماعت الدعوہ کے کارنامے ہیں اور امید کرتا ہوں کہ آپ احباب میرے نظریے سے اتفاق کریں گے۔
1۔ مسئلہ کشمیر پر واضح اور دو ٹوک موقف کے ساتھ ساتھ جہاد کی صورت میں عملی کاوشیں۔۔۔
2۔ پاکستان و اسلام کے بدترین دشمنان بھارت و امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا۔۔۔
3۔ اصلاحی و فلاحی کاموں میں صرف پاکستانی نہیں بلکہ امت کے مسلمانوں کی خدمت کرنا۔۔۔
4۔ تھرپارکر جیسے خشک سالی کے شکار اس علاقے تک رسائی ،جہاں ہزاروں اموات ہوئیں لیکن حکومت ٹس سے مس نا ہوئی مگر جماعت الدعوہ نے وہاں سکول بنوائے واٹر پمپس لگوائے۔۔۔
5۔ فلسطین میں جا کر اسرائیلی تشدد کے شکار مسلمانوں کے آنسو پوچھے۔۔
6۔ شام میں متاثرین کو خوراک، اچھی صحت اور کپڑے فراہم کرنے کے لیے فری کیمپس کا انعقاد کیا۔۔
7۔ پاکستان میں ایدھی طرز کی “فلاح انسانیت فاونڈیشن”کے نام سے ریسکیو تنظیم قائم کر کے ہزاروں لوگوں کی مدد کی۔
8۔ دو قومی نظریے کے تحفظ کے لیے جنرل(ر) مرحوم حمید گل کے ساتھ مل کر “دفاع پاکستان کونسل”کے جھنڈے تلے متعدد سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو متحد کیا۔۔۔
9۔ اس جماعت کے تمام کارکنان میں ایک بات جو یکساں پائی جاتی ہے وہ ہے بقائے پاکستان و اسلام اور خوارج کے دانت کھٹے کرنا۔۔۔
10۔ اقتدار، سیاست اور دولت ان کی ترجیح نہیں بلکہ اسلامی قوانین کا نفاذ و امت کی اصلاح و ہمدردی کے خواہاں ہیں۔
اوپر بیان کیے گئے چیدہ چیدہ نکات “ملی مسلم لیگ”کی حمایت کرنے کے لیے میرے مطابق کافی ہیں ۔کیونکہ میں نے کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں دیکھا کہ کوئی ان میں سے ایک کام بھی خوش اسلوبی سے کر رہی ہو۔ اور اگر یہ جماعت اپنے ایجنڈے سے ہٹ کر ذاتی مفادات کو ترجیح دے یا پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرنے لگے تو جس طرح باقی سیاسی جماعتوں کے احتساب کی بات کرتے ہیں ہم ،ان کے احتساب کے لیے بھی بھر پور آواز اٹھائی جائے گی۔ کیونکہ ہمیں وہ قائدین یا جماعت چاہیئے جو پاکستان کی بقا کے لیے کام کرے اور عوام کے درد کو سمجھتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کرے۔ میری ہمیشہ کی طرح اب بھی اولین ترجیح “پاکستان”ہی ہے اور میرے دل کے ہر کونے سے پاکستان کی بقاء، سالمیت، سربلندی، اور سرفرازیوں کے لیے دعاوں کا سفر ہمیشہ سوئے افلاک رواں رہے گا۔
اللہ تعالی ٰہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔
پاکستان زندہ باد

Facebook Comments

رمیض اکبر خاں میئو
میرا پیغام محبت، حق، شعور، اور بھائی چارہ ہے جہاں تک پہنچے۔ باطن باوضو نہیں ہوتا جب تک رمیض مومن نہیں گردانتا تجھے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply