فیاض الحسن چوہان 2002 کے جنرل الیکشن میں ایم ایم اے کی ٹکٹ پر راولپنڈی سے ایم پی اے منتخب ہوئے اور پنجاب اسمبلی کی زینت بنے ،اتفاق سے میں بھی اسی اسمبلی کا ممبر تھا ،پہلی نظر میں کالج کے کسی کھلنڈرے طالب علم کی مانند دکھنے والا یہ خوش لباس نوجوان جمعیت اور جماعت کا تربیت یافتہ تھا جس نے اسمبلی فورم پر متحرک کردار ادا کیا۔بعد ازاں چوہان نے اپنی راہیں جماعت اسلامی سے جدا کر لیں اور تحریک انصاف کے ہمراہی ہو گئے۔ 2007 کے بعد میدان سیاست سے عملی طور پر کنارہ کش ہونے کے بعد میرا ان سے کوئی رابطہ نہ رہا۔۔ پھر کیا ہوا کہ فیاض الحسن اپنے مخصوص انداز کے باعث میڈیا کی آنکھ کا تارا بن گئے لہجے کی کاٹ تیکھے پن قیادت کے دفاع نے پارٹی میں اسکی راہیں ہموار کر دیں۔
ٹی وی چینلز پر اسے اپنے سیاسی حریفوں کے لتے لیتے دیکھا تو حیرت ہوئی اور یہ حیرت اس وقت دکھ میں بدلی جب سوشل میڈیا پر اسکے ایک دو ویڈیو کلپ ملاحظہ کئے اس قدر نازیبا الفاظ
2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے فیاض الحسن چوہان کے متعلق پہلے سے قیاس آرائیاں ہونے لگیں کہ پنجاب راج کی صورت اطلاعات کا قلمدان اسی کو ملے گا اور ہوا بھی ایسے وزیر اعظم کے ہیلی کاپٹر کے استعمال پر بھونچال آیا تو اسکے دفاع میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے بھونڈے استدلال نے اس کا مذاق بنوا دیا ادھر وزیر اعلی پنجاب کے ا ہل خانہ کی طیارے میں سفر کی تصاویر پر کہرام مچا تو چوہان دفاع کیلئے بول پڑے ۔۔پہلا تاثر ہی مایوس کن رہا، موصوف ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران پوچھے گئے تلخ سوالات پر آپے سے باہر ہوئے، غصے سے مائک کھینچا اور صحافیوں کو مغلظات سے نوازتے چل دیے۔ پنجابی انسٹیٹیوٹ برائے زبان و ثقافت PILAC میں گلوکار مجاہد عباس کے ساتھ منعقدہ ایک شام میں بطور مہمان خصوصی شریک وزیر اطلاعات و کلچر ایک بار پھر پٹڑی سے اتر گئے جب صحافیوں نے سوال جواب شروع کر دی۔
کاش میں وہ ویڈیو کلپ نہ دیکھتا بھرم تو رہتا ،اس قدر شرمناک گفتگو اور انداز ایسا جیسے کسی اسٹیج شو کے دوران جگت بازی خواتین کے متعلق انتہائی نازیبا کلمات حضور اب آپ اپوزیشن میں نہیں جہاں کاٹ دار جملے چل جاتے ہیں اب تو آپ کا ایک اک لفظ انتہائی جچا تلا اور اور شائستگی میں لپٹا ہونا چاہیے آپ کی گفتگو کسی بھانڈ یا لطیفہ گو کی تو ہو سکتی ہے لیکن ایک وزیر کے شایان شان نہیں حلف اٹھائے آپ کو ابھی دو روز بھی نہیں گزرے کہ نوبت معافیاں مانگنے تک آ پہنچی اتنی جلدی آپ ایکسپوز ہو گئے۔
غور کیجئے اللہ رب العزت نے آپ کو ملک کے سب سے بڑے صوبے کی وزارت اطلاعات کا منصب سونپا جسے آپ نے اپنی بد کلامی سے روند ڈالا کتنے لوگوں کی دلا آزاری کا باعث بنے آپ کیا یہ ویڈیو آپ کے اھل خانہ اور خواتین نے نہیں سنی ہو گی کیا انکے سر مارے شام کے جھک نہیں گئے ہوں گے ذرا اپنی اداؤں پہ غور کیجئے۔۔۔ آپ کے اس عمل سے شاید فیاض الحسن چوہان کا تو کچھ بگڑا کہ نہیں مگر اس منصب کو آپ نے اچھا خاصا بے توقیر کر ڈالا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں