ہدایات برائے خواتین ڈرائیورز

1۔ گاڑی کے دائیں جانب اگلا دروازہ کھولیے (احتیاط لازم ہے، انگلی کے ناخن اور ان کی نیل پالش خراب نہ ہونے پائے) ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ جائیے۔
2۔ رئیر ویو مرر میں اپنا میک اپ چیک کیجیے۔
3۔ اب سٹئیرنگ کے دائیں جانب ڈیش بورڈ کے کے نیچے ایک چھوٹے سے ہک کو کھینچیے (بعض گاڑیوں میں ہک کے بجائے ایک پش بٹن ہوتا ہے، اسے اندر کی جانب دبائیے) چٹخنی کھلنے جیسی آواز آنے پر گھبرائیے نہیں، یہ بونٹ کھلنے کی آواز ہے۔
4۔ اب دروازہ کھول کر باہر آجائیے اور گاڑی کے سامنے کی جانب جائیے۔
5۔ بونٹ کو اوپر اٹھائیے اور بائیں فینڈر کے اوپر ایک راڈ کے کے سہارے ٹکا دیجیے۔ راڈ کو درست طور لگانے سے پہلے سر بونٹ کے نیچے نہ کیجیے، ہئیر سٹائل خراب ہونے کا احتمال ہے۔
6۔ اب انجن آپ کے سامنے ہے۔ دائیں جانب ایک سفید رنگ کے پلاسٹک کا ڈبہ نظر آئے گا جس پر کوٹ بٹن جیسے چھ بٹن اور دو الیکٹراڈ نظر آئیں گے۔ اسے بیٹری کہا جاتا ہے۔ بیٹری کا ڈھکن عموماً سرخ یا نیلے رنگ کا ہوتا ہے اور چھ بٹن نیلے، پیلے یا سرخ رنگ کے ہوتے ہیں۔ ہمیں افسوس ہے کہ ان میں مزید شیڈز دستیاب نہیں۔ باری ان بٹنوں کو کھول کر اندر جھانکیے اور پانی کا لیول چیک کیجیے۔ جھانکنے کے بعد سوراخ بند کرنا نہ بھولیے۔ دو الیکٹراڈز کے ساتھ سیاہ اور سرخ رنگ کی تاریں دھاتی کلیمپس کے ساتھ منسلک ہوں گی۔ انہیں ہاتھ نہ لگانا ہی بہتر ہے۔ یہ کام کسی مرد کے سپرد کر دیجیے۔
7۔ انجن کی فرنٹ گرل کے ساتھ ریڈی ایٹر لگا ہوتا ہے۔ اگر گاڑی رات بھر سے کھڑی ہے تو ریڈی ایٹر کا ڈھکن کھول لیجیے لیکن اگر گاڑی چلا کر لائی گئی ہے تو ہرگز ریڈی ایٹر کے ڈھکن کو ہاتھ نہ لگائیے بلکہ کسی مرد سے کہیے کہ پانی چیک کر دے۔
8۔ بائیں جانب کی راڈ ہٹا کر بونٹ کو آہستگی سے نیچے لائیے۔ جب بونٹ پورا نیچے آجائے تو زور سے دبا کر بند کر دیجیے۔ کشمیری، لالہ عارف کی شنو اور دو یا دو سے زائد بچوں کی مائیں بونٹ بند کرتے وقت زور سے نہ دبائیں بصورت دیگر ڈینٹر کا خرچ اٹھانا پڑتا ہے۔
9۔ اب واپس ڈرائیونگ سیٹ پر جا کر تشریف رکھیے۔ ٹشو پیپر سے ہاتھ صاف کیجیے۔ بیک ویو مرر میں ایک بار پھر میک اپ چیک کیجیے۔ پرس سے بلش آن نکالیے، واپس رکھ دیجیے، پھر نکالیے، تھوڑا سا شیڈ دیجیے، واپس رکھ دیجیے۔
10۔ گاڑی کا دروازہ بند کیجیے، اگنیشن آن کیجیے۔ آف کر دیجیے۔ دروازہ کھول کر باہر آئیے۔ گاڑی کے گرد گھوم کر چاروں ٹائرز کی ہوا کا اندازہ لگائیے۔ کچھ سمجھ نہ آنے پر اللہ کے سپرد کر دیجیے۔
11۔ دوبارہ ڈرائیونگ سیٹ پر تشریف رکھیے۔ اگینیشن آن کیجیے۔ بیک ویو مرر میں پیچھے دیکھیے۔۔۔ ٹھنڈی سانس لیجیے۔ اگنیشن آف کیجیے۔ گاڑی سے باہر آئیے۔
12۔ پیچھے جا کر گیٹ کھولیے اور واپس ڈرائیونگ سیٹ پر آجائیے۔
13۔ سیٹ پر بیٹھ کر پھر میک اپ چیک کیجیے۔
14۔ اگنیشن آن کیجیے۔ کلچ دبا کر ریورس گئیر لگائیے۔
15۔ ایکسلریٹر کو ذرا سا دبا کر کلچ چھوڑ دیجیے۔۔۔۔
16۔ گئیر نکال کر گاڑی دوبارہ سٹارٹ کیجیے۔
17۔ پھر ریورس گئیر لگائیے۔ اب آہستہ آہستہ کلچ چھوڑئیے۔
18۔ گاڑی کو حتی الوسع گیٹ کے درمیان رکھئیے۔ اس کے باوجود پچھلا بمپر اور بائین جانب کا فیڈر گیٹ کے ستون کے ساتھ رگڑ کھائے گا۔ پروا نہ کیجیے اور گیٹ بنانے کو دل میں دو چار گالیاں دے کر گاڑی کو باہر لے آئیے۔
19۔ اگر آپ کو دائیں جانب جانا ہے تو سٹئیرنگ بائیں جانب گھمائیے۔ چند میٹر کے بعد گاڑی روکیے اور دوبارہ گیٹ کی جانب جائیے۔
20۔ اب پھر ریورس میں گاڑی پیچھے لائیے اور سٹئیرنگ کو دائیں جانب گھمائیے۔
21۔ اب بریک لگائیے، گاڑی کو ریورس سے نکال کر پہلے گئیر میں لائیے۔ کلچ چھوڑنے سے پہلے گہری سانس لیجیے، ٹشو پیپر سے پسینہ پونچھیے۔
22۔ اب کلچ چھوڑتے ہوئے ایکسلریٹر پر دباؤ بڑھائیے۔
23۔ تین چار کلومیٹر جانے کے بعد دوسرا گئیر لگائیے۔
24۔ نصف راستہ بخیریت طے ہوجانے پر پارکنگ بریک کو نیچے کر دیجیے۔
Bon Voyage

Facebook Comments

ژاں سارتر
کسی بھی شخص کے کہے یا لکھے گئے الفاظ ہی اس کا اصل تعارف ہوتے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”ہدایات برائے خواتین ڈرائیورز

Leave a Reply