مظلوم عوام کی دعا

اے خداوند بزرگ و برتر! آپ تو خود ہر رنگ، نسل، عقیدہ اور مذہب کے افراد کے پیدا کنندہ اور خالق ہیں اور ان کو برداشت کر رہے ہیں۔ مگر آپ کے نام لیوا دیگر عقائد اور مذاہب کے ماننے والوں یعنی آپ کی پیدا کردہ مخلوق کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں اور آپ کا نام لے کر ان کو کبھی ایک نام کبھی دوسرے نام کبھی ایک اور کبھی دوسرے بہانے صفحہ ہستی سے مٹانے پر تلے ہوئے ہیں اور انھیں آپ کے عطا کردہ حقِ زندگی سے محروم کرنے کے درپے ہیں۔

اے خداوند بزرگ و برتر! آپ ان افراد سے باز پرس فرما کر ان کو راہ راست پر لائیں جو معاشرے میں امن و سلامتی کے بجائے نفرت اور تشدد، رواداری اور برداشت کے بجائے عدم رواداری اور میانہ روی کے بجائے تنگ نظری اور انتہا پسندی پھیلاتے ہیں۔ آپ کے سچے اور مخلص ماننے والوں کو طرح طرح سے گمراہ کرتے ییں اور ایک مسلمان بھائی کو دوسرے سے لڑاتے ہیں۔ بے گناہ عوام کا ناحق خون بہاتے ہیں۔

اے خداوند بزرگ و برتر! ان جاہل اور بے شعور افراد کو یہ بات سمجھنے کی اہلیت دیں، شعور دیں کہ جان لینے اور دینے والے وہ نہیں بلکہ آپ ہیں اور آپ کے کاموں میں مداخلت بھی ایک قسم کا شرک ہے۔

اے خداوند بزرگ و برتر! مظلوم عوام کو ان تنگ نظر اور متشدد قوتوں کے سے شر سے بچا جن کی ہاتھوں آپ کے ماننے والے نہ تو مذہبی مقامات نہ مذہبی مجالس اور نہ جلوسوں میں محفوظ ہیں، اور انھیں اپنے پیغام کو مکمل اور پورے سیاق و سباق کے ساتھ سمجھنے کی صلاحیت عطا فرما!

اے خداوند بزرگ و برتر! مظلوم عوام کو مذہب کا چورن بیچنے والے ان جاہ طلب، مادہ پرست اور ریا کار شخصیات اور ان کے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی حمایتیوں اور سرپرستوں کے شر سے محفوظ رکھ اور ان کو بے نقاب اور رسوا کر!

اے خداوند بزرگ و برتر! آپ کے پیغام اور ہدایت کو غلط ملط کرنے، مذہب کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے اور انھیں اپنی دنیاوی خواہشات کا غلام بنانے والے مذہبی شخصیات کی راہنمائی فرما اور انھیں راہ راست پر لا!

اے خداوند بزرگ و برتر! علمائے حق کو مذہب کو بدنام اور مذموم مقاصد کے لیے مذہب کا نام استعمال کرنے والوں کو عوامی سطح پر افشا، ان کے گمراہ کن، انتشاری اور فسادی سوچ اور خیالات کی نظریاتی بنیادوں کو چیلنج کرنے اور مخالفت کرنے کا حوصلہ عطا فرما!

اے خداوند بزرگ و برتر! وہ نیک دن کب آئے گا جب صاحبِ اختیار اور صاحبِ اقتدار قوتوں میں یہ جرات اور حوصلہ آئے گا کہ وہ قوم کو یہ سچ بتا سکے کہ ملک کے اندر دہشت گردی کرنے والے مسلمان ہیں اور پاکستانی ہیں اور ان کا تعلق فلاں کالعدم مذہبی عسکریت پسند تنظیم سے ہے مگر فلاں فلاں مصلحت کے تحت وہ ان کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہیں! جب کہ ان کے سرپرستوں کی فہرست میں اندرونی کے ساتھ ساتھ بیرونی قوتوں کے نام بھی شامل ہیں۔

اے خداوند بزرگ و برتر! ہمارے حکمرانوں (حقیقی اور برائے نام دونوں) کو دورانِ حکومت اور ملازمت اپنے جرائم کا اعتراف کرنے کی توفیق عطا فرما! انھیں تنگ نظری، انتہا پسندی، نفرت اور تشدد آمیز پالیسیوں پر نظرِ ثانی کی توفیق عطا فرما اور انھیں رواداری، میانہ روی اور دوسروں کے عقیدے اور نظریات کے احترام کا سلیقہ عطا فرما! انھیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے معصوم شہریوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے سے باز رکھ!

Advertisements
julia rana solicitors london

آمین !

Facebook Comments

ایمل خٹک
ایمل خٹک علاقائی امور ، انتہاپسندی اور امن کے موضوعات پر لکھتے ھیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply