مکمل انتخابی نتائج آنے تک عمران خان بطور وزیراعظم حلف نہیں اٹھا سکتے،امکان ہے کہ عمران خان کی بطور وزیراعظم حلف برداری کی تقریب گیارہ کے بجائے جشن آزادی کےروز ہوگی۔تقریب میں غیرملکی مہمانوں کو بلانے کے بجائے سادگی سے تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مسائل کپتان کیلئے نیک شگون بن گئے۔ تقریب حلف برداری گیارہ اگست کے بجائے جشن آزادی کےروز ہوگی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدوارں کی انتخابی اخراجات جمع کروانے کی مہلت 4 اگست کوختم ہورہی ہے۔اس کے بعد دو دن میں کامیابی کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے بعد تین دن میں آزاد امیدواروں کی من پسند پارٹی میں شمولیت کا مرحلہ طے ہوگا۔ اس طرح دیگر تمام مراحل 11 اگست تک ہی مکمل ہوسکیں گے۔
ان انتخابی مسائل کی بنا پرکپتان کا وزارت عظمی کا حلف چودہ اگست کے مبارک دن اٹھائے جانے کا امکان ہے۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے نئے وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب کے حوالے سے وضاحت جاری کردی۔
وہ کہتے ہیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حلف برداری کی تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔تقریب حلف برداری مکمل طورپرایک قومی تقریب ہوگی جس میں بیرونی شخصیات کومدعونہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم عمران خان کے چند ذاتی دوستوں کوبیرون ملک سے تقریب میں شرکت کیلئے مدعو کیا جائے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں