بائیس سال کی طویل جدوجہد بالآخر رنگ لے آئی۔ 2018 ء میں ہونے والے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح برتری حاصل کر لی۔ اب کیفیت کچھ یوں ہے کہ وفاق کے علاوہ خیبر پختونخوا میں بھی پی ٹی آئی حکومت بنانے جا رہی ہے تو دوسری طرف آزاد امیدواروں اور ق لیگ کی حمایت کے بعد تو پنجاب میں بھی پی ٹی آئی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور بلوچستان میں بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے جا رہی ہے تو سندھ میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں تو پہلے سے بڑھ کر یوں کامیابی ملی کہ دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔
عمران خان کے اقتدار میں آنے کے حوالے سےجہاں بہت سے لوگوں کو تحفظات تھے وہاں بین الاقوامی طور پر کئی ممالک اپنے طور پر یا کسی پروپیگنڈے کے تحت عمران خان سے خائف تھے۔
بین الاقوامی سطح ہو یا ملک کے اندر پائی جانے والی بے چینی۔۔۔۔ عمران خان کی فتح کے بعد والی تقریر نے کئی قسم کی دھند ختم کر دی ہیں۔
عمران خان کی تقریر بلاشبہ شاندار تھی۔ خان صاحب نے داخلہ و خارجہ دونوں امور پر بہت واضح اور دوٹوک موقف اختیار کیا ہے۔ بجائے اس کے کہ وہ جذباتی تقریر کرتے انہوں نے انتہائی ٹھنڈے دل سے ڈسکس کیا اور انہیں حل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔کرپشن اور اداروں کی مضبوطی کا جو وعدہ وہ اپنی سیاسی جدوجہد کے دوران کرتے رہے وہ انہوں نے اپنے اس خطاب میں بھی کیا۔
عمران خان کی تقریر سے عالمی سطح پر بھی پاکستان کاامیج بہت بہتر ہوا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں پاکستان کے امریکہ، سعودیہ، ایران، چائنہ اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کااعلان کیا۔ساتھ ساتھ ملکی سلامتی،قومی عزیمت پر بھی زور ڈالا اور مسئلہ کشمیر کا بھی خاطر خواہ ذکر کیا اور اسے حل کرنے کی بھارت کو دعوت بھی دی۔ اس تقریر کا فائدہ یہ ہوا کہ امریکہ کی حکومت نے بھی نئی بننے والی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اعادہ کیا۔چائنہ نے بھی خان صاحب کو اقتدار سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔سعودی سفیر نے بھی خان صاحب سے ملاقات کی ،سعودی حکومت کا مبارکبادی پیغام دیا اور سعودی شہزادے نے پاکستان کے دورے کا بھی اعلان کیا۔ پی ٹی آئی نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خیر سگالی کے طور پر ان ممالک کی زبانوں میں ٹویٹس بھی کیں۔ افغان صدر نے عمران خان کو دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول بھی کر لی۔
مجموعی طور پر اس خطاب نے کئی غلط فہمیاں دور کیں۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ نئی بننے والی حکومت کو ان کے وعدے پورے کرنے اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں