خواتین کوووٹ ڈالنے سے روکنے کی صورت میں 3 سال قید

الیکشن کمیشن پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جائے گا ان علاقوں میں انتخابات کالعدم قرار دیئے جا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن خیبر بختونخوا اور بلوچستان نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاہدوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ جس حلقے میں بھی خواتین ووٹرز کے ووٹنگ کا تناسب 10 فیصد سے کم ہوا تو اس کے نتائج کالعدم قرار دیئے جائیں گے۔ بلوچستان کے الیکشن کمشنر نیاز بلوچ نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے تحت خواتین کو حق رائے دہی سے دور رکھنا جرم ہے، صوبے میں خواتین ووٹرز آبادی کا بڑا حصہ ہیں اور رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 22 ہزار 252 ہے۔ دوسری جانب صوبائی الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا پیر مقبول احمد نے کہا کہ خواتین گھروں سے نکلیں اور اپنے حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کریں اور اگر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو 3 سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply