انتخابات کے بعد پارٹی سے نواز نام ہٹانے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن کے خلاف اور پارٹی کے نام سے نواز شریف کا نام ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت انتخابات کے بعد کرنے کا فیصلہ کر لیا،سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے بینچ نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن میں 14روز رہ گئے ہیں، ہم الیکشن تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے،الیکشن انتخابی نشان پر ہو گا اور نشان پر آپ کا کوئی اعتراض نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخ کرنے اور مسلم لیگ ن سے نواز کا نام ہٹانے سے متعلق درخواستوں پرممبر سندھ عبدالغفار سومرو کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سماعت کی مسلم لیگ ن کے وکیل اظہر جدون الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ خرم نواز گنڈا پور اور وکیل نیاز انقلابی بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخ اور پارٹی نام سے نواز کا نام ختم کرنے کے 4 درخواستیں دائر ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم مسلم لیگ ن سے نواز کا نام ہٹانا چاہتے ہیں،ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ الیکشن میں 14 روز رہ گئے ہیں،ہم الیکشن تک اس پر کوئ فیصلہ نہیں کر سکتے الیکشن کے بعد کریں گے،خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ایک انٹرنیشنل کریمنل کے نام پر پارٹی چلائی جا رہی ہے ،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق یہ پارٹی کے ساتھ این نہیں لکھ سکتے , درخواست گزار نے کہا کہ ن لیگ کو انتخابی مہم میں نواز شریف کی تصاویر لگانے سے رو کا جائے،ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ الیکشن انتخابی نشان پر ہو گا،نشان پر آپ کو کوئ اعتراض نہیں ہے،الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply