• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کیا آپ کو معلوم ہے مصافحہ کرنے کی روایت کیسے شروع ہوئی؟ ہاتھ ملانے کی اصل و جہ ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

کیا آپ کو معلوم ہے مصافحہ کرنے کی روایت کیسے شروع ہوئی؟ ہاتھ ملانے کی اصل و جہ ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

مصافحہ کرنا، یعنی ہاتھ ملانا، انسانی معاشرے میں پائی جانے والی صدیوں پرانی روایت ہے لیکن اس کا آغاز کس طرح ہوا، اس بارے میں کچھ انتہائی دلچسپ نظریات پائے جاتے ہیں۔ ویب سائٹ history.com کے مطابق ہاتھ ملانے کی روایت کے متعلق ایک عام پایا جانے والا نظریہ یہ ہے کہ قدیم زمانے میں جب اجنبی افراد کے درمیان ملاقات ہوتی تھی تو اس بات کا سخت خدشہ لاحق ہوتا تھا کہ فریق مخالف کے پاس کوئی ہتھیار ہو سکتا ہے۔ اس شک کو رفع کرنے کے لئے کہ ان کے پاس کوئی خطرناک چیز نہیں ہے وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملاتے تھے تا کہ یقین ہو جائے کہ ان کے ہاتھ خالی ہیں۔ یعنی وہ لوگ اپنے امن پسندانہ عزائم کے اظہار کیلئے دوسرے شخص سے ہاتھ ملاتے تھے۔ جب وہ اپنا خالی دایاں ہاتھ دوسرے کی جانب بڑھاتے تھے تو یہ اس بات کا اظہار ہوتا تھا کہ ان کے پاس کو ئی ہتھیار یا دیگر خطرناک چیز نہیں ہے اور ان کے عزائم برے نہیں ہیں۔

ماہرین بشریات کہتے ہیں کہ ہم مصافحہ کرتے ہوئے ہم اپنے ہاتھوں کو اوپر نیچے جھٹکا دیتے ہیں اور اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ قدیم دور کا انسان ہاتھ ملانے کے بہانے یہ تسلی کرنا چاہتا تھا کہ دوسرے شخص کی آستین میں اگر کوئی ہتھیار چھپا ہے تو وہ نیچے گر جائے۔ قدیم معاشرے میں جو بات سلامتی کے پیش نظر ایک ضرورت تھی وہ رفتہ رفتہ محض ایک روایت بن گئی۔

Advertisements
julia rana solicitors

مصافحے کے بارے میں ایک اور نظریہ یہ بھی ہے کہ ہاتھ ملانا حلف لینے یا پختہ عہد کرنے کی علامت ہے۔ جب لوگ ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہیں تو گویا وہ آپس میں ایک پختہ تعلق کا عہد اور اعلان کررہے ہوتے ہیں۔ اس بارے میں تاریخ دان والٹر برکٹ کہتے ہیں ’’ہم زبانی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ کوئی عہد و پیمان کرتے ہیں لیکن جب ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہیں تو گویا یہ اس عہد و پیمان کو برقرار رکھنے کا رسمی اعلان ہوتا ہے۔‘‘ صدیوں قبل کے زمانے میں ہاتھ ملانا زیادہ تر عہد و پیمان کے رسمی اعلان کے طور پر ہی استعمال ہوتا تھا لیکن عام میل جول میں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کی روایت زیادہ پرانی نہیں ہے۔ کچھ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ عام میل جول میں ہاتھ ملانے کی روایت 17ویں صدی میں عام ہونا شروع ہوئی اور ابتدائی طور پر اسے جھک کر آداب پیش کرنے یا سرجھکا کر احترام کا اظہار کرنے کے متبادل کے طور پر اختیار کیا گیا

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply