• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • لیبیا: 100 تارکین وطن انسانی اسمگلروں کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب

لیبیا: 100 تارکین وطن انسانی اسمگلروں کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے بین الاقوامی ایجنسیوں اور مقامی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ایریٹیریا، ایتھوپیا اور صومالیہ کے ان تارکین وطن نے قصبے کی ایک مسجد میں پناہ لی، جہاں انہیں مقامی ایسوسی ایشنز اور رہائشیوں نے اپنی حفاظت میں لے لیا۔

بنی ولید کے ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ تشدد سے زخمی ہونے والے تقریباً 20 افراد کا علاج کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے اپنے بیان میں عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرار ہونے کی کوشش کے دوران 15 تارکین وطن ہلاک جبکہ 25 زخمی ہوئے۔

تاہم مقامی ذرائع سے اس بیان کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی۔

کیمپ سے فرار ہونے والے چند لوگوں نے ایم ایس ایف کو بتایا کہ انہیں انسانی اسمگلنگ کرنے والوں نے تقریباً تین سال سے قید کر رکھا تھا۔

ادارے کے بیان میں کہا گیا کہ ہسپتال میں زیر علاج تارکین وطن میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے کہا کہ ’یہ ایک اور مثال ہے کہ براستہ لیبیا ہجرت کرنے والے تارکین وطن کو کس تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے، جہاں تاوان کے لیے اغواء کیا جانا ایک پھلتا پھولتا کاروبار ہے۔‘

واضح رہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 170 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع بنی ولید، شمالی ساحل سے کشتی کے ذریعے یورپ جانے والے تارکین وطن کے لیے ٹرانزٹ پوائنٹ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انسانی اسمگلنگ میں ملوث اور اغواء کار قصبے میں تقریباً 20 حراستی سینٹرز چلاتے ہیں، جہاں سے تارکین وطن کے خاندانوں کو ٹیلی فون کرکے تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply