• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • امریکی سامراجیت اور اسرائیلی صہیونیت کی طرف سے مظلوم فلسطینیوں کا منظم قتلِ عام دنیا بھر کی حکومتوں اور عالمی اداروں پر سوالیہ نشان ہے نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن, ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن/ انقلابی آدرش فرنٹ کراچی

امریکی سامراجیت اور اسرائیلی صہیونیت کی طرف سے مظلوم فلسطینیوں کا منظم قتلِ عام دنیا بھر کی حکومتوں اور عالمی اداروں پر سوالیہ نشان ہے نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن, ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن/ انقلابی آدرش فرنٹ کراچی

( پ ر ) ’’ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن ‘‘(NTUF)کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ناصر منصور ،’’ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن ‘‘(HBWWF)کی مرکزی جنرل سیکریٹری زہرا خان اور ’’ انقلابی آدرش فرنٹ ‘‘ کے رہنما مشتاق علی شان نے اپنے ایک بیان میں امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے خلاف سراپا احتجاج نہتے فلسطینیوں پر فسطائی اسرائیلی فوج کی براہِ راست فائرنگ سے 60 فلسطینیوں کے قتل عام اور تین ہزار کے زخمی ہونے کی کڑی مذمت کرتے ہوئے اسے امریکی سامراجیت اور صہیونیت کی طرف سے مشترکہ طور پر کیے جانے والا قتلِ عام قرار دیا ہے جس میں عورتوں بچوں او رمعذور افراد تک کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔

انھوں نے مزید کہاہے کہ ایک عرصے سے فلسطینیوں کی مسلسل منظم نسل کشی مسلسل جاری ہے جس میں صہیونی ریاست کو امریکا ، برطانیہ اور دیگر یورپی سامراجی ممالک سمیت رجعت پسند عرب ریاستوں سعودی عرب، مصر، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات وغیرہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے جو دنیا بھر کی حکومتوں اور عالمی اداروں پر سوالیہ نشان ہے ۔ٹرمپ کی جنونی حکومت نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی مخالفت کے باوجود مظلوم فلسطینیوں کی لاشوں پریروشلم میں سفارت خانے کی منتقلی کا عمل کر کے مشرقِ وسطیٰ کو نہ صرف مزید عدم، استحکام کی جانب دھکیل دیا ہے بلکہ فسطائی اسرائیلی ریاست کو دھڑلے سے فلسطینیوں کے مزید قتل عام کی چھوٹ بھی دے دی ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ امر ثابت کرتا ہے کہ کہ امریکا نے اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کے مذاکرات میں ایک حتمی پوزیشن لے لی ہے ۔اور سفارت خانے کی منتقلی پر وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی کو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کی ’’ضرورت‘‘ قرار دینا شرمناک عمل ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ اور OICکو ٹھگوں کو ٹولہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ اقوام متحدہ حسبِ سابق اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کو محض انسانی حقوق کی شرمناک پامالی قرار دینے جیسی بیان بازیوں میں مصروف ہے جبکہ OICحسب سابق بے معنی اجلاس کاانعقادکر کے اپنی ’’ذمہ داری‘‘ پوری کر ے گی ۔فلسطین کے مسئلے پر ان دونوں عالمی اداروں کا یہ طرزِ عمل ثابت کرتا ہے کہ وہ دنیا بھر کے عوام کی نظروں میں اپنا وجود قائم رکھنے کا جواز کھو چکے ہیں ۔ انھوں نے اہلِ فلسطین کے حالیہ قتل عام پر سعودی عرب کی قیادت میں بنائے گئے ’’اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد‘‘جس کی سربراہی ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کر رہے ہیں کی بے حسی اور خاموشی کو ایک بڑا سوالیہ نشان قرار دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے حکمرانوں کے بے حس کردار ، رسمی بیان بازی کے برعکس یہاں کے عوام بھی دنیا بھر کے محنت کشوں کی طرح اپنی نااہل ، سامراج نواز اور سامراجی حکومتوں کے برعکس اہلِ فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر صہیونی اسرائیلی ریاست کی ننگی جارحیت اور منظم نسل کشی روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت فی الفور بند کی جائے ، امریکا ، یورپ اور عرب ریاستیں اور اقوامِ متحدہ اور OIC فسطائی اسرائیلی ریاست کی پشت پناہی بند کرے،فلسطین کی آزاد اور خود مختار حیثیت تسلیم کی جائے ,غاصب اسرائیلی ریاست کے زیر قبضہ علاقے واپس کیے جائیں اورجبری طور پر نکالے گئے تمام فلسطینی باشندوں کو واپسی کی اجازت دی جائے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply