ڈیوڈ میڈ نامی ماہر کا کہنا ہے کہ مقدس انجیل کے ایک 12:1-2 کے اقتباس کو دیکھا جائے تو 23اپریل کو سورج اور چاند، سنبلہ میں ہوں گے اور مشتری بھی جو کہ مسیحاکی نمائندگی کرتا ہے
قیامت کے متعلق نام نہاد کاہنوں کے سینکڑوں سازشی نظرئیے اور پیش گوئیاں پہلے بھی منظرعام پر آ چکی ہیں اور اب علم الاعداد کے ایک ماہر نے اس حوالے سے ایسا دعویٰ کر دیا ہے کہ دنیا میں کھلبلی مچ گئی۔
خبر کے مطابق، ڈیوڈ میڈ نامی ماہر کا کہنا ہے کہ ’’انجیل کےاقتباس12:1-2میں لکھا ہے کہ ’جنت میں ایک بڑی علامت ظاہر ہوئی ایک خاتون، جس نے سورج کا لباس پہن رکھا تھا اور اس کے پاؤں چاند پر تھے اور اس کے سر پر 12ستاروں کا ایک تاج تھا۔
وہ حاملہ تھی اور زچگی کے درد سے رو رہی تھی۔
ڈیوڈ میڈ کہنا ہے کہ ’’انجیل کے اس اقتباس کو دیکھا جائے تو 23اپریل کو سورج اور چاند، سنبلہ میں ہوں گے اور مشتری بھی جو کہ مسیحاکی نمائندگی کرتا ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کے دن سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی واپسی کا وقت شروع ہو گیا ہے۔
اسی اقتباس کے نمبر 12:1-2 سے یہ پتہ بھی چلتا ہے کہ آج سے شروع ہونے والے اس وقت کا اختتام رواں سال 23نومبر کو ہو گا۔
ڈیوڈ میڈ کے اس دعوے نے دنیا میں ہلچل تو مچا رکھی ہے تاہم ماہرین فلکیات نے یہ کہہ کر اس کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے کہ سورج، چانداور مشتری ہر 12سال بعد اس دور میں آتے ہیں چنانچہ یہ کوئی انوکھا واقعہ نہیں ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں