گرمی کے اثرات سے بچانے والی غذائیں

موسم گرما  میں تیزی سے بہنے والا پسینہ جسم میں پانی کی کمی پید ا کرتا ہے اور نمکیات کی مقدار کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔ اس صورت حال میں دل گرم اور چکنی چیزوں کی طرف مائل نہیں ہوتا یوں جسمانی کمزوری بڑھنے لگتی ہے ۔ ایسے میں اگر ہلکی صحت بخش غذائیں اور مشروبات استعمال کئے جائیں تو پانی ، نمکیات ملنے کے ساتھ ساتھ جسم کو درکار توانائی بھی مل جاتی ہے ۔ گرمی میں ناشتہ میں پراٹھے کے بجائے پین کیکس اور کارن فلیکس لیا جاسکتا ہے ۔

چاولو ں کا مزاج سرد ہوتا ہے ۔ پیٹ میں گرمی بھرنے پر اور گرمی کے موسم میں روزانہ چاول کھانے سے ٹھنڈک ملتی ہے ۔ گرمی میں چاول کئی طرح سے استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔ ڈائٹنگ کے دوران اگر چاول کھانا ہو تو ہمیشہ چاول ابال کر اس کا پانی پھینک کر اسے استعمال کرنا چاہئے۔ گرمی میں چاول اور سبزیوں کا سوپ استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ سیاہ چنے فائبر حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔ گرمی میں زیادہ چکنی چیزوں سے پر ہیز کرنا چاہئے ۔چنے کاربوہائڈریٹس اور فائبر حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہیں ۔ سلاد قدرتی چیزوں کو تازہ اور قدرتی شکل میں کھانے کا ذریعہ ہے ۔

سلاد میں کھیرا گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے ۔ سبز دھنیا دماغی کمزوری دور کرتا ہے، چقندر دل کے امراض کے لئے مفید ہے ، مولی خون میں یورک ایسڈ کی مقدار کو متوازن رکھتی ہے۔ ٹماٹر فولاد اور کیلشیم کا خزانہ ہے ۔ کھانے کے ساتھ پیاز کے استعمال سے لو نہیں لگتی ۔ سبزیوں کے ساتھ پھلوں کو بھی سلاد میں شامل کیا جاتا ہے ۔جیسے کینو کا رس ،سیب ،انناس اور گریپ فروٹ۔ گرمی میں پھلوں کی چاٹ بہترین غذا ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

گرمی میں آنے والے پھل جن میں تربوز ، آڑو ، خربوزہ ،آم ، خوبانی اور امرود نہ صرف جسم کو توانائی دیتے ہیں بلکہ جگر اور معدے کی گرمی کو بھی در کرتے ہیں ۔ دودھ کے مقابلے میں دہی میں دو گنی غذائیت ہوتی ہے،  اس سے خون بنتا ہے ۔ایک پائو دہی میں آدھا کلو گوشت کی غذائیت ہوتی ہے ۔  گرمی میں املی کا پانی مفید ہوتا ہے ۔ املی کا رس کھانوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور شربت میں بھی    کرتا ہے ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply