کسی شیر کو نہیں جانتا اصل شیر میرے جج ہیں، چیف جسٹس

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کسی شیر کو نہیں جانتا اصل شیر میرے جج ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ سماعت میں بھارتی وزیر ریلوے لالو پرشاد کا نام لیا، میری معلومات غلط تھی، لالو پرشاد لا گریجویٹ ہیں، میری اس بات پر طلعت حسین نے آسمان سر پر اٹھالیا، کیا یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے، کسی نے فیصل رضاعابدی کا انٹرویو دیکھا ہے۔  کسی شیر کو میں نہیں جانتا۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ججز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصل شیر ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا اتنا احترام ضرور کریں جتنا کسی بڑے کا کیا جانا چاہیے، کسی کی تذلیل مقصود نہیں، نااہلی کیس پر فیصلے کے بعد ہی نعرے لگے، عدلیہ کے باہر عدلیہ مردہ باد کے نعرے لگے، ابھی صبر اور تحمل سے کام لے رہے ہیں، لوگ خواتین کو ڈھال کے طور پر سامنے لے آتے ہیں، غیرت ہوتی توخود سامنے آتے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ بات زبان سے بڑھ گئی ہے، میڈیا کی آزادی عدلیہ کی آزادی سے مشروط ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کمزور ہوگی تو میڈیا کمزور ہوگا۔ قبل ازیں پولیس نے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو پیش کردی ہے۔ لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں گزشتہ روز نامعلوم افراد نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کی تھی۔ پولیس نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کردی جس کے مطابق فائرنگ کے واقعے سے پولیس کو صبح 10 بج کر 45 منٹ پر آگاہ کیا گیا۔ پاکستان رینجرز کے شفٹ انچارج نائیک عبدالرزاق نے شکایت درج کروائی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق جسٹس اعجاز کے گھر کے مین گیٹ کے بالائی حصے پر گولی لگی،  پنجاب فرانزک ایجنسی کو تجزیہ کرنے کے لیے بلایا گیا، جس نے تمام شواہد اور ریکارڈ کو محفوظ کرلیا، فرانزک ایجنسی اپنی رپورٹ پیر کے روز پیش کرے گی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولی کافی فاصلے سے فائر کی گئی ہے، جس سمت سے گولی آئی تھی اس پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، اس ضمن میں قریبی علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی کیے گیے ہیں،  پنجاب فرانزک ایجنسی نے موقع سے ملنے والی گولی فائر آرمز اینڈ ٹول مارکس میں مشاہدے کےلیے بھجوا دی ہے

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply