خربوزو ں کے راکھے گیدڑ۔۔۔سیٹھ وسیم طارق

میں اور میرا دوست رات کو چائے پینے کی غرض سے مقامی چائے کے ہوٹل میں چلے گئے. چائے پیتے ہوئے یاد آیا کہ میرا لیپ ٹاپ کمرے میں بے یارومددگار پڑا ہوا ہے اور ایک لڑکا نیا آیا ہے وہ لیکر بھاگ ہی نہ جائے. اپنے اس ڈر کا ذکر میں نے اپنے دوست کے ساتھ کیا تو کہنے لگا کہ اس لڑکے کو فون کرکے لیپ ٹاپ کی حفاظت کا کہہ دو . میں نے ہونقوں جیسی شکل بناتے ہوئے لڑکے کو کال کر کے لیپ ٹاپ کی حفاظت کا کہہ دیا.

دوست : میری حیرانی کو بھانپتے ہوئے مجھ سے مخاطب ہوا کہ سیٹھ جس بندے سے آپ کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں وہ میری کوئی قیمتی چیز چوری نہ کر لے تو اس ڈر کو ختم کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آپ وہ قیمتی چیز اس بندے کے پاس بطور امانت رکھوا دیں . آپ کی چیز چوری نہیں ہوگی .
میں نے ہنستے ہوئے کہا کہ شاید اسی لیے پاکستانی عوام اس بندے کو ہی الیکشن میں جتواتی ہے جو کہ اپنے آپ میں ایک مانا ہوا چور ہوتا ہے.
دوست : وہ بھی  ہنس پڑا اور   کہنے لگا کہ چور نے تو چوری کرنی ہی ہے چاہے وہ ایک عام آدمی رہے یا ایک سیاستدان بن جائے وہ کبھی اپنا پیشہ نہیں بھولتا لیکن چور امانت میں خیانت کرنے سے پہلے ایک دفعہ سوچے گا ضرور .
میں نے کہا  میرے دوست یہ تو  پنجابی کہاوت جیسا ہوگیا کہ خربوزیاں دی راکھی  گیڈر بٹھادیا جائے . تمہیں  کیا لگتا ہے کہ حفاظت کا ذمہ اٹھانے کے بعد وہ خربوزے کھانا چھوڑ دے گا..؟؟
دوست : وہ کھائے گا ضرور،  لیکن ڈر ڈر کے کہ کہیں کوئی ڈنڈا بردار آدمی نہ آجائے.اس نے میرے سوال کے جواب پہ مزید کہا آپ نے دیکھا ہوگا کہ گیدڑ جب کھیت میں پڑے خربوزوں کی عزت کو تار  تار  کر رہے ہوتے ہیں تو مالک کے آنے پر بھی  وہ تھوڑے سہم جاتے ہیں اور اس وقت بھاگنا شروع کر دیتے ہیں جب کھیت کا مالک ٹین کے ڈبہ کو وراثت میں ملے ڈنڈے سے پیٹنا شروع کردیتا ہے. گیدڑ اسی ڈر سے ہی بھاگ جاتے ہیں کہ کہیں وہ ہمیں پکڑ کر ٹین کی طرح بجا نہ دے . وہ اس وقت تک کھیت میں واپس قدم نہیں رکھتے جب تک کھیت کا مالک چلا نہ جائے .
دوست نے  ذرا توقف کیا تو میں نے کہا کہ مالک کے جانے کے بعد وہ پھر  آ جائیں گے .

دوست : سیٹھ تجھے  بھی نہ ہر بات سمجھانی پڑتی ہے.   مالک جب جاتا ہے تو وہ کھیت میں وہی وراثتی ڈنڈا گاڑ  کر اس کے اوپر باوردی پتلا لٹکا دیتا ہے. کیا تم نے کبھی نہیں دیکھے ایسے پتلے؟؟ اب بھی  سمجھے ہو یا اس پتلے کے بارے بھی  مزید وضاحت کر دوں؟۔

Advertisements
julia rana solicitors london

   نہیں یار آگئی ہے سمجھ۔۔۔ لیکن ایک بات ذہن میں  بٹھا لو کہ جس دن گیدڑوں کو یہ پتا چل گیا کہ یہ صرف قمیض ہی لٹکی ہوئی ہے اندر سے کھوکھلی ہے تو اس دن اس قمیض کی حالت دیکھنے لائق ہوگی.
دوست : وہ بات  الگ  ہے ۔۔۔اور  چائے کو ختم کرتے ہوئے  کہنے لگا کہ  تم گھبراؤ مت” جانوروں میں  عقل ہوتی ہے لیکن اتنی بھی نہیں  “۔۔

Facebook Comments

سیٹھ وسیم طارق
ھڈ حرام ، ویلا مصروف، خودغرض و خوددار

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply