متحدہ عرب امارات، عرب جزیرہ نما میں جوہری انرجی کی پیداوار دینے والا واحد ملک بننے کی طرف ایک قدم مزید آگے بڑھا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ متوقع4 جوہری ری ایکٹروں میں سے ایک کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے۔
ملک کے دورے پر موجود جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن کے ہمراہ ابو ظہبی کے پرنس محمد بن زید کے، 20 بلین ڈالر مالیت سے تعمیر کئے جانے والے برکۃجوہری ری ایکٹر کا دورہ کرنے کے بعد سرکاری خبر رساں ایجنسی WAM نے ملک کے پہلے جوہری ری ایکٹر کی تعمیر مکمل ہونے کا اعلان کیا۔
ابو ظہبی کے مغرب میں واقع اس ری ایکٹر کو کورین الیکٹرک کمپنی KEPCO کی زیر قیادت کنسورشئیم کی طرف سے تعمیر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے کہا تھا کہ اس کا پہلا جوہری ری ایکٹر سال 2017 میں کاروائیوں کا آغاز کر دے گا لیکن بعد ازاں افتتاح کی تاریخ کو ملتوی کر دیا گیا۔
اس التوا سے متعلق بیان میں کہا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات جوہری توانائی کمپنی ری ایکٹر کو چلانے کے لئے ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کی منتظر ہے۔
توقع ہے کہ ملک کے جوہری اور قابل تجدید توانائی پر مشتمل بجلی کے وسائل سال 2021 سے ملکی ضرورت کے 27 فیصد حصے کو پورا کرنا شروع کر دیں گے۔
WAM خبر رساں ایجنسی کے مطابق دوسرے ری ایکٹر کا 92 فیصد، تیسرے کا 81 فیصد اور چوتھے ری ایکٹر کا 66 فیصد مکمل ہو گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی کے مطابق چاروں ری ایکٹر مکمل ہونے پر 5600 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔
ملک اپنے توانائی کے وسائل میں تنوع پیدا کرنے کا خواہش مند ہے اور سال 2050 سے اپنی بجلی کی ضروریات کو “صاف توانائی ” سے پورا کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں