کلبھوش یا دیو کو سزائے موت کا فیصلہ اور بھارتی بوکھلاہٹ

کلبھوش یا دیو کو سزائے موت کا فیصلہ اور بھارتی بوکھلاہٹ
طاہر یاسین طاہر
پاکستان اس بات کو متعدد بار دہرا چکا ہے کہ پاکستان میں بد امنی پیدا کرنے ،منظم دہشت گردی کروانے،علیحدگی پسندوں کو مالی سپورٹ کرنے اور انھیں تربیت دینے میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کا ہاتھ ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی تو بنگلہ دیش میں تقریر کرتے ہوئے بر ملا اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ بھارت ،بلوچستان اور گلگت بلتستان میں مداخلت کرے گا۔پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک صاحب، کراچی کی بد امنی کے پیچھے بھارت و اسرائیل کے ہاتھ کا کئی بارذکر بھی کر چکے ہیں۔یہ امر بھی واقعی ہے کہ بھارت اپنے جاسوسوں کے ذریعے پاکستان میں بد امنی کا ذمہ دار ہے۔خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنا دی گئی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی “را”کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پر سنائی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) نے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن یادیو کا ٹرائل کیا اور سزا سنائی۔بعد ازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مجرم کی سزائے موت کی توثیق کی۔بیان میں کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 59 اور سرکاری سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 3 کے تحت ٹرائل کیا۔ایف جی سی ایم نے کلبھوشن یادیو کو تمام چارجز میں مجرم پایا، جبکہ بھارتی خفیہ ایجنٹ نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا۔
خیال رہے کہ را ،ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی “را”، میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔کلبھوشننے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد “را” کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔ویڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا تھا۔کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے “را”، کا ہاتھ ہے۔
بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے پاکستان میں پکڑے گئے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر بھارتی حکومت کاردعمل بھی سامنے آ گیاہے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کرکے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔بھارتی دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ پہلے سے سوچا سمجھا قتل تصور ہوگا۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ ہمسایہ ملک کا یہ اقدام دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔سیاسی جماعتوں کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر پاکستان کے خلاف سخت ایکشن کے مطالبے کے بعد بھارتی پارلیمان کی راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن اس ملک کا بیٹا‘ہے اور وہ اس کے والدین سے مکمل رابطے میں ہیں۔وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ کلبھوشن یادیو پر لگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں، سشما سوراج کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سنائی گئی سزا کے فیصلے سے نمٹنے کے لیے بہترین وکیل فراہم کیے جائیں گے اور کلبھوشن یادیو کی حفاظت کے لیے ہر فورم پر لڑا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کی جانب سے کیے گئے اس سوال میں کہ کیا بھارتی حکومت پاکستان کی عدالت عظمیٰ میں یہ مقدمہ لڑے گی، سشما سوراج کا کہنا تھا کہ ہم اس سے آگے جائیں گے اور پاکستانی صدر سے اس معاملے پر بات کریں گے۔بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’کلبھوشن یادیو ایران میں اپنا کاروبار کرتا تھا اور اسے اغواء کرکے پاکستان لایا گیا، بھارت نے قونصلر رسائی کا مطالبہ کیا تاہم اس سے انکار کردیا گیا‘۔سشما سوراج نے یہ بھی کہا کہ کلبھوشن یادیو بےگناہ ہے۔ پاکستان کلبھوشن کے ذریعے بھارت کو بدنام کرنا چاہتا ہے۔دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا حکومت کلبھوشن یادیو کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔
یہ امر واقعی ہے کہ کلبھوشن بے گنا ہ نہیں، بلکہ تخریب کاری اور دہشت گردی کروانے میں ملوث ہونے کی بنا پر وہ کئی افراد کے قتل کا ذمہ دار بھی ہے۔کلبھوشن اپنے کردار کے بارے ویڈیو اعتراف بھی کر چکا ہے اور اسے ٹرائل کے دوران میں صفائی کا پورا پورا حق بھی دیا گیا۔بھارتی وزیر خارجہ اور بھارتی حکومت کا ردعمل در اصل بھارت کے اس کردار پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، جو بھارت اپنی ایجنسی” را” کے ذریعے ادا کرتے ہوئے پاکستان میں بد امنی کروا رہا ہے۔یقیناً بھارتی حکومت اپنے ایجنٹ کے لیے قانونی چارہ جوئی کرے گی،مگر اہم سوال یہ ہے کہ عالمی برادری اس واقعے اور اس سے جڑی دیگر جزئیات پر کب توجہ دے گی؟پاکستان کے اس موقف کی تائید تو کلبھوشن کے اعترافی بیانات بھی ہیں کہ بھارت ،بلوچستان و کراچی میں بد امنی کا ذمہ دار ہے۔بھارت کی جانب سے کلبھوشن کی سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل بھارتی بوکھلاہٹ ہے۔ بھارت احتجاجی مراسلے اور جارحانہ بیانات کے ذریعے عالمی برادری کو غلط پیغام دینے کی کوشش میں ہے۔ جبکہ واقعہ یہ ہے کہ بھارت پاکستان کو غیر مستحکم اور کمزور کرنے کی عالمی و علاقائی سازشوں کا طاقت ور حصہ ہے۔ کلبھوش یادیو کے لیے سزائے موت کا فیصلہ ان طاقتوں اور گروہوں کے لیے بھی پیغام ہے جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں ملوث ہیں۔

Facebook Comments

اداریہ
مکالمہ ایڈیٹوریل بورڈ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply