چیف جسٹس آف پاکستان نے زینب کے والد کے اعتراض پر تحقیقاتی ٹیم سے ہٹائے جانے والے پولیس افسر خدا بخش کو دوبارہ ٹیم کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے قصور میں 5 سالہ بچی ایمان فاطمہ سے زیادتی اور ملزم مدثرکی مقابلے میں ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ قصورسکینڈل میں کس نے کیاکیا آرڈردیااورآئی جی پنجاب کہاں ہیں؟۔ایڈیشنل آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی پنجاب چھٹی پرہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پتہ تھا آج آئی جی پنجاب چھٹی کرلیں گے،اس پر ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ بیٹے کی شادی کے باعث آئی جی پنجاب چھٹی پرہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ قصور کی جے آئی ٹی سے خدابخش کوکس نے ہٹایا؟۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات پرخدابخش کوعلیحدہ کیاگیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں قصور میں 5 سالہ بچی ایمان فاطمہ سے زیادتی اور ملزم مدثرکی مقابلے میں ہلاکت سے متعلق رپورٹ عدالت پیش کردی گئی،چیف جسٹس ثاقب نثارنے سیشن جج قصورسے گرفتاراوررہاملزموںکی رپورٹ طلب کر لی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں