جتنے بھی نام گنوائے جا سکتے ہیں ان میں بلھے شاہ سب سے مختلف نظر آئے گا.
سچ کہیں تو یہ نام بھی اس کی شاعری سے اخذ ہوا ہوگا، بہر حال ایسا ہونا شرط نہیں.
ہم لوگ اس کے دربار پر گئے. یہاں مجھے کسی کا نام نہیں لینا کہ میرے ساتھ کون تھا،
کہ میں جس کا بھی نام لکھوں گا وہ ضرور یہی پوچھے گا کہ ہم کب گئے تھے.
اچانک کسی نے موبائل پہ ایسا گانا لگایا جس میں کوئی بلھے شاہ سے مخاطب تھا.
شاید: بلھیا عشق کمانا اوکھا، یا بلھیا! کی جاناں میں کون.
میں نے اس کی طرف ناگواری سے دیکھنا چاہا، لیکن مجھے محسوس ہوا کہ میرا ایک پاؤں ہل رہا ہے.
میری نظر بلھے شاہ کی تصویر پر پڑی، ایک لمحہ کیلئے مجھے بلھے شاہ کی گردن ہلتی محسوس ہوئی
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں