ننھی زینب قتل کیس کا فیصلہ سترہ فروری کو سنایا جائے

کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سجاد احمد نے مسلسل چوتھے روز زینب قتل کیس کی سماعت کی، آج فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے زینب قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو سترہ فروری کو سنایا جائے گا۔

استغاثہ کی جانب سے زینب کیس کے ملزم عمران کے خلاف چھپن گواہان پیش کیے جب کہ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹس کے مطابق عمران ہی زینب کا قاتل ہے۔

تیرہ فروری کو دس گھنٹے سماعت کے دوران سولہ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گیے، جن میں زینب کے چچا اور بھائی عثمان بھی شامل تھے۔ کوٹ لکھپت جیل میں ہونے والی سماعت کے پہلے روز ہی سفاک ملزم عمران پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ گزشتہ روز ملزم نے عدالت کے روبرو زینب سمیت نو بچیوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا، اس کے باوجود عدالت نے ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیا۔

ملزم کے اعترافی بیان کے بعد عمران کے وکیل نے گزشتہ روز کیس سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ اقرار جرم کے بعد ضمیر گوارہ نہیں کرتا کہ سفاک قاتل کا کیس لڑوں۔

کل ہونے والی سماعت کے موقع پر سرکار کی جانب سے ملزم عمران کو سرکاری وکیل مہیا کیا گیا، پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے محمد سلطان کو زینب کے قاتل کا وکیل مقرر کیا۔

آج کی سماعت کے موقع پر شہادتوں کا مرحلہ مکمل ہوا جس کے بعد ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت مجرم کا بیان قلمبند کیا گیا۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ملزم کیخلاف کوٹ لکھپت جیل میں مقدمے کی سماعت کی جارہی ہے، اس سے قبل زینب کے قاتل کیخلاف محکمہ پراسکیوشن چھپن گواہان پیش کرے گا۔

چالان میں ملزم کےکپٹروں سمیت ننھی زینب کاسویٹر بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ زینب کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کوبھی چالان کاحصہ بنایاگیاہے جو قصور اسپتال کی ڈاکٹر قرۃ العین نے کیا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

چالان کے مطابق ننھی زینب کوزیادتی وبدفعلی کانشانہ بنایاگیا جبکہ ٹیسٹ میں جسمانی خدوخال کےمطابق عمران علی کو ہی زینب کااصل ملزم قرار دیاگیا، چالان میں کوڑےکےڈھیرسےزینب کی لاش کی پانچ تصاویرکو بھی شامل کیا گیا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply