• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

دبئی : متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک سے ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے لیے ’’ ورک ویزے ‘‘ سے متعلق قوانین کو سخت کرتے ہوئے اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ پیش کرنے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں روزگار کے حصول کے لیے آنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ملک سے اعلیٰ کردار اور کسی قسم کے کریمنل ریکارڈ نہ رکھنے کا سرٹیفیکٹ جمع کرانا لازمی ہوگا بہ صورت دیگر ورک ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت محنت و افرادی قوت نے محکمہ خارجہ کی تجویز پر جاری کردہ اعلامیے میں مندرجہ بالا قانون کو فوری نافذ کردیا ہے جس کے بعد اس قانون کا اطلاق کل 4 فروری 2018 سے ہی ہو جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ملازم اپنے مادر وطن کے بجائے کسی اور ملک سے متحدہ عرب امارات روزگار کے سلسلے میں آرہا ہو تو ایسے شخص کو اُس ملک کا سرٹیفکٹ پیش کرنا ہوگا جہاں اس کے قیام کی مدت پانچ سال ہو چکی ہو۔

اعلامیے کے مطابق اعلی کردار کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی شرط صرف ملازم کے لیے مخصوص ہے جب کہ ملازم کے اہل خانہ کو استثنیٰ حاصل ہو گا اسی طرح وزٹ ویزہ پر آنے والے افراد بھی اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ترجمان متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مقصد ملک کو محفوظ ترین ملک بنانا ہے جہاں جرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر ہوں اور اس سرزمین کو کوئی جرائم پیشہ شخص اپنی پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کرسکے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply