یروشلم :امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانہ 2019تک بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا۔
احتجاج ، مظاہرے اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنقید امریکا خاطر میں نہ لایا ،مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلم کرنے پر امریکا کی ڈھٹائی برقرار ہے۔
منگل کو امریکی نائب صدر مائیک پینس نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب میں امریکی سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔
امریکی نائب صدر نے کہا کہ ہماری حکومت نے منصوبہ بندی کرلی ہے اور آئندہ سال کے اختتام سے پہلے امریکی سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا۔
مائیک پینس کے اعلان پر عرب ممبران نے احتجاج کیااوراسرائیلی پارلیمنٹ میں بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے کے نعرے گونج اٹھے،جس پر مائیک پینس کو اپنی تقریر بھی روکنی پڑی۔
امریکی نائب صدر نے ردعمل میں کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ جمہوری نظام سے خطاب کررہا ہوں، مائیک پینس نے فلسطین کو مذاکرات کی بھی دعوت دے دی۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس امریکی نائب صدر سے ملاقات کئے بغیربرسلز روانہ ہو گئے جہاں انہوں نے یورپی یونین سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی درخواست کی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں