انعام رانا آپ کی عظمت کو سلام

تیزرفتاری کے اس تیز ترین دور میں بھی کچھ لوگ اپنا قیمتی وقت نکال کر مخلوق خدا کی خدمت میں مصروف عمل ہیں وہ بھی بغیر کسی لالچ اور طمع کے۔یہ لوگ تمام باتوں سے بالاتر ہوکر سوچتے ہیں۔یہ فرقہ واریت۔ تعصب۔لسانیت۔صوبائیت۔ان سب مسائل کو ایک طرف رکھ کر صرف ایک مسلمان اور پاکستانی کی حیثیت سے سوچتے ہیں۔ان لوگوں کا کردار بھی بڑا بےداغ اور شفاف ہوتا ہے۔ان کا سب سے خوبصورت عمل خدمت پر یقین۔
ان ہی لوگوں میں ایک نام انعام رانا صاحب بھی ہیں۔جو میرے لیئے ہیں تو ایک غائبانہ تعارف جنھیں کبھی تصویر کے علاوہ دیکھا نہیں، جسے کبھی سنا نہیں، بالمشافہ ملاقات کبھی ہوئی نہیں، لیکن یہ شخص دلوں پر راج ضرور کرتا ہے۔ انعام رانا صاحب لائق تحسین نہیں قابل تحسین بھی ہیں۔ان کی مکالمہ کاوش نے نوجوانوں میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔وہ تمام دوست احباب جنھیں صحتمندانہ سرگرمیاں میسر نہ تھی۔اور وہ غلط مسافتوں کے راہی بن چکے تھے۔ مکالمہ انھیں ان اندھیر نگریوں سے نکال کر ایک ایسی اوطاق میں لے آئے جہاں ہر فکر نظریئے کی بھانت بھانت کی بولیاں بولی جاتی ہیں، لیکن آداب کو ملحوظ خاطر رکھ کر۔ جب تک آپ ادب کے سانچے میں خود کو ڈھال نہیں لیتے اس وقت تک آپ کا تمام علم بے عمل ہے۔اخلاقی گراوٹ سے گر کر کوئی بات کرنا جس طرح محفل کی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح مکالمہ احباب نے بھی ان باتوں کا خیال رکھا ہے ۔ آپ لکھیں جو آپ کا جی چاھتا ہے۔ لالا عارف خٹک کی طرح ہاٹ، گرم، کھلم کھلا لکھیں، لیکن لفظوں کو ادب کی چاشنی میں کھنگال کر صفحے پر بکھیر دے کوئی قدغن نہیں ۔آپ لکھو ضرور لکھو آداب معاشرت پر لکھو یا آداب مباشرت پر ۔ مگر ، لفظوں کو اخلاق کا پہناوہ دے کر۔ ورنہ تو آپ کا لکھا ہوا بجائے مکالمہ کی زینت بننے کے ڈسٹ بن کی زینت بن جائے گا۔ مکالمہ صرف لکھنے کی دعوت ہی نہیں دیتا بلکہ آپ میں اک نئی روح نیا فلسفہ نئی سوچ اور آپ پر نئے زاوئیے کھولتا ہے۔آپ کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو مزید اجاگر کرتا ہے۔یہ بھی انعام رانا صاحب کی ہی کاوش ہے کہ تمام زبان والوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا ہے اور ان سے مکالمہ کی شکل میں ایک دوسرے سے جوڑے رکھا ہے۔یہ سہرا بھی ان ہی کے سر ہے کہ وہ لکھاری جو لکھنے میں کافی کمزور تھے اور لکھنے سے کنی کتراتے تھے انھیں بھی یہاں جگہ دی گئی جس سے انھیں مزید حوصلہ ملا۔ یہاں لکھنے والوں کا ایک بہت بڑا تانتا ہے اور مزید بھی لوگوں کی آمد جاری ہے ۔یہاں کلین شیو بھی ہے، باریش بھی ہے، انتہاء پسند بھی ہے۔، روشن خیال بھی ہے، تنقید بھی ہے، مزاح اور شرارت بھی ہے۔ آداب معاشرت بھی ہے اور آداب مباشرت بھی۔ لسانیت کو ہوا دینے والے بھی اور جوڑنے والے بھی۔ انجینئر بھی ہے ، سیاست دان بھی، ڈاکٹر بھی ہے، وکیل بھی ہے، حتی کہ ہر قسم طبقہ موجود ہے یہاں۔ اور الحمداللہ ان تمام دوست احباب کو اخلاقی پہناوے کا ہنر بھی خوب آتا ہے۔ ہاں،کبھی کبھار لفظوں کے اتار چڑھاو میں بے ادبی سرزد ہوجاتی ہے لیکن اسے بھی مکالمہ بڑے ہی نپے تلے انداز میں اپنے طریقے سے سلجھا دیتا ہے۔
یہاں اس مکالمہ محفل میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جسے صنف نازک، جنس مخالف۔ ور بھی خوبصورت گداز لفظوں کا پہناوا دیا جاتا ہے۔یہاں اپنے ہنر کو چار چاند لگا کر مخالفوں کو یہ طمانچہ اور پیغام ضروردیا جارہا ہے کہ یہ بھی ہر میدان میں مکمل اور شانہ بشانہ تیار ہے اور ہر عملی اقدام میں کسی سے بھی کمزور نہیں۔ اور خوشی اس بات کی کہ ایسی خواتین بھی ہیں جو اس مکالمہ محفل کو انعام رانا کے ساتھ ملکر چلا رہی ہیں۔
انعام رانا آپ کو خراج تحسین کیوں نہ پیش کروں کہ آپ ہی کے مکالمہ سے اس نازک صورت حال کو بھی بڑے ہی خوبصورت طریقے سے مکالمہ ہی کے ذریعے کچھ پنجابی ساتھیوں نے پختونوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرکے مخالفوں کے غبارے میں سے ساری ہوا نکال دی۔ اور اس پر مزید چپت ہمارے کچھ پختون بھائیوں خصوصا عارف خٹک نے بھی رسید کردیئے، جس سے تمام نفرتیں رک کر محبتوں میں بدل گئیں۔ انعام رانا آپ واقعی انعام کے حقدار ہو ۔ انعام ملےگا ضرور ملے گا اور مجھے پختہ یقین ہے کہ انعام، رانا صاحب وصول کرچکے ہیں، محبت کی شکل میں، دعائوں کی صورت میں۔ جی ہاں انعام رانا، اس پرفتن دور میں بغیر کسی مالی و سیاسی غرض کے ایسی سرگرمیاں چلانا جس سے نوجوان طبقہ مستفیض ہو سوائے والدین کے منہ سے دعائوں کے کچھ نہیں۔
اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر دے اور مکالمہ کو مزید چار چاند لگیں۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہواور ہم مسلمانوں کو نظر بد سے بچائے۔آمین

Facebook Comments

Khatak
مجھے لوگوں کو اپنی تعلیم سے متاثر نہیں کرنا بلکہ اپنے اخلاق اور اپنے روشن افکار سے لوگوں کے دل میں گھر کرنا ہے ۔یہ ہے سب سے بڑی خدمت۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”انعام رانا آپ کی عظمت کو سلام

  1. لاجواب لکھا سر آپ نے۔انعام سر اک عظیم شخصیت ھے اللہ کریم انکو لمبی صحتمند زندگی عطا فرمائے آمین

Leave a Reply