• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کوئی یہ نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کر رہے ہیں، چیف جسٹس

کوئی یہ نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کر رہے ہیں، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں اصلاحات لے کر آئیں گے، پھر کوئی یہ نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کر رہے ہیں۔سپریم کورٹ میں سی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ سماعت میں وزیر کیڈطارق فضل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت ہے، بہت سے معاملات میں قواعد و ضوابط تک نہیں بنائے گئے، بتائیں یہ سارے معاملات ٹھیک کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟

طارق فضل چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملات ٹھیک کرنے کیلئے تین ماہ کی مہلت دے دیں، اس پر چیف جسٹس نے وزیر مملکت کیڈ کو ہدایت کی کہ تین نہیں دو ماہ میں سارا کام مکمل کریں، دن رات مخلص انداز سے کام کریں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا عدلیہ میں بھی ایک ہفتے میں اصلاحات آنا شروع ہوجائیں گی، ویسے اصلاحات لانا ہمارا کام نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے وزیر کیڈ سے استفسار کیا کہ پوری دنیا میں قانون سازی کس کی ذمہ داری ہوتی ہے؟ اس پر طارق فضل چوہدری نے جواب دیا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ نے کیا اصلاحات متعارف کرائی ہیں؟

Advertisements
julia rana solicitors london

سپریم کورٹ نے وزارت کیڈ کوسی ڈی اے قوانین میں یکسانیت سے متعلق قانون سازی کیلئے دو ماہ کی مہلت دے دی۔ کیس کی سماعت دو ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply