شہبازشریف آپ کے پیچھے بھی آرہا ہوں ،عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جو سندھ میں لوٹ مار ہورہی ہے وہ کسی صوبے میں نہیں ہورہی، آج بلوچستان سے زیادہ خراب اندرون سندھ کے حالات ہیں۔شہداد کوٹ میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا  کہ اندرون سندھ 22 سالوں سے آرہا ہوں، یہاں پانی نہیں اور بجلی بھی کبھی کبھی آتی ہے۔ سندھ میں ہزاروں لوگ ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں، افسوس ہوا یہاں کوئی بڑا ہسپتال نہیں، چار ارب روپے میں بہترین ہسپتال بن سکتا ہے۔ 25 جولائی کو آپ کو اپنی تقدیر تبدیل کرنے کا موقع مل رہا ہے جو بار بار نہیں ملتا۔سوشل میڈیا پر سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور دھمکیاں دے رہی ہے، یہ سندھ کے لوگوں کو انسان نہیں سمجھتے، یہ عوام کے خوف پر حکومت کرتے ہیں۔آصف زرداری سے پوچھتاہوں ، آپ کو نیند کیسے آتی ہے؟ دو جماعتوں نے 2008 میں فیصلہ کیا باری باری حکومتیں کریں گے، دونوں نے مک مکا کیا ہوا ہے، اسمبلی میں بیٹھ کر نورا کشتی کھیلتے رہیں گے۔ جب سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو سزا ہوئی تو صدر ن لیگ شہباز شریف اور اس کے بیٹے نے خوشیاں منائیں۔ شہباز شریف فکر نہ کریں، میں آپ کے پیچھے بھی آرہا ہوں۔ سندھ کے عوام سے ظلم ہورہا ہے، آپ کو ان ظالموں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے، 25جولائی کو اپنی تقدیر بدلنے کے لیے ان کے خلاف ووٹ ڈالیں۔ ہم سندھ کے عوام پر پیسا خرچ کریں گے اور نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ علاوہ ازیں  چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انتخابی منشور پیش کیا ۔ جس میں کرپشن کے خاتمے اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا کوئی آسان حل نہیں ہے، ہمارا ویژن ہے کہ ہم ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے، آنے والی حکومت کے لیے معیشت بڑا چیلنج ہوگا، ہم گورننس سسٹم میں تبدیلی سے جدت لاسکتے ہیں۔ کوئی نہ سمجھے ہم منشور کو آسانی سے لاگو کریں گے، ہمیں ہمیں اپنے ہی منشور پر عمل کرنے کےلے سخت محنت کرنا پڑے گی۔ پاکستان میں ریونیو اکٹھا کرنے کا نظام ہی نہیں، یہ بھی ایک چیلنج ہےکہ پیسہ کیسے اکٹھا کرنا ہے اس کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات بہت ضروری ہیں کیونکہ وہاں پیسہ کرپشن سے ختم ہوجاتا ہے، اگر پیسہ اکٹھا کرنا ہے تو ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہوگا۔  اس وقت لوگ سمجھتے ہیں ان کا ٹیکس حکمرانوں کے لائف اسٹائل پر ضائع ہوتا ہے، ہم حکمرانوں کی عیاشی ختم کریں گے، عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کریں گے، لوگوں کو جب ایک بار یقین آجائے گاکہ پیسہ ان پر خرچ ہوگا تو قوم ٹیکس دے گی۔ اس وقت ملک میں کرپشن ہے اور ادارے تباہ ہیں، 10 ارب ڈالر ہر سال پاکستان سے باہر جاتا ہے، اس لیے کرپشن پر قابو پانا سب سے اہم ہے، اس پر قابو پانے کے لیے نیب اور ایس ای سی پی بہت اہم ہیں، جب کرپشن پر قابو پائیں گے تب ہی اتنا پیسہ ہوگا کہ اپنے بچوں کی تعلیم پر خرچ کریں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply