سرکاری ملازم کے دوسری شادی کرنے پر پابندی عائد

بھارت کی ریاست آسام میں سرکاری ملازمین اب دوسری شادی نہیں کر پائیں گے۔ حکومت نے فوری پابندی لگادی نوٹی فیکیشن جاری۔

تفصیلات کے مطابق ہیمنت بسوا سرما حکومت نے ریاست میں سرکاری ملازمین کی شادی سے متعلق 58 سال پرانے ایک قانون کو فوری نافذ العمل کر دیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے ے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگاہے۔ اس قانون کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم اپنے شوہر یا بیوی کے زندہ رہتے ہوئے دوسری شادی نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوسری شادی کرنا چاہے تو پھر اس کے لیے حکومت سے اجازت لینی ہوگی یہ حکم ریاست کے سبھی شہریوں کے لیے ہے۔ اس میں صاف لفظوں میں کہا گیا ہے کہ شوہر یا بیوی زندہ ہے تو کسی دیگر سے شادی کرنے سے پہلے حکومت کی اجازت لیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی تو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے اور فوری محکمہ جاتی کارروائی بھی شروع کی جا سکتی ہے۔ سرکاری حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوری ریاست میں جب بھی اور جہاں بھی ایسے معاملے سامنے آئیں تو فوراً قانونی اقدام کیے جائیں۔
آسام حکومت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کوئی بھی ملازم اگر اس قانون کی خلاف ورزی کرے گا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکم میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ ’’کوئی بھی سرکاری ملازم جس کی بیوی زندہ ہے، وہ حکومت کی اجازت کے بغیر دوسری شادی نہیں کرے گا، بھلے ہی اسے نجی قانون کے تحت دوسری شادی کی اجازت ہو۔‘‘

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply