کم جونگ کی ٹرین سے متعلق پُراسرار حقائق

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ کِم جونگ اُن کے والد کو ہوائی جہاز کا سفر بالکل بھی پسند نہ تھا، اب کِم جونگ اُن بھی طیاروں میں سفر نہیں کرتے، وہ سفر کے لیے اُسی ریل گاڑی کا استعمال کرتے ہیں جس میں کِم خاندان کی کئی نسلوں نے سفر کیا ہے، جب وہ ملک سے باہر جاتے ہیں تو اسی نجی ٹرین کے ذریعے ہی جاتے ہیں۔

شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن نے گزشتہ 4 برس سے ملک سے باہر کا کوئی سفر نہیں کیا تھا، لیکن پھر یہ طویل وقفہ روسی دورے سے ٹوٹ گیا، اور وہ اپنی پسندیدہ سواری ٹرین پر روس پہنچے، لیکن ملک کے اندر وہ برسوں سے یہ ٹرین استعمال کر رہے ہیں اور جب وہ اس پر سوار ہوتے ہیں تو اس پر دستیاب ہر قسم کی سہولت کی وجہ سے وہ ملک بھر کو بہترین طریقے سے کنٹرول کرتے ہیں۔

 

بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹرین بکتر بند ہے، تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس ٹرین میں پرانے زمانے کی بوگیاں لگی ہوئی ہیں جن پر گہرے سبز رنگ کا پینٹ کیا گیا ہے۔

اُن اگرچہ چین اور سنگاپور کا فضائی سفر کر چکے ہیں، تاہم 2011 کے اواخر میں ملک کا سربراہ بننے کے بعد سے وہ اسی ٹرین پر ویتنام اور چین کا دورہ کیا، 2019 میں انھوں نے روس کا بھی اسی ٹرین پر دورہ کیا تھا، اُسی برس وہ اسی ٹرین پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ناکام سربراہی ملاقات کے لیے بھی گئے۔

یہ ٹرین بے حد آرام دہ ہے، اور یہ بہت آہستگی کے ساتھ چلتی ہے، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ ٹرین صرف 50 کلومیٹر فی گھنٹہ (31 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔ شمالی کوریا کے طیاروں کا بیڑا پرانا ہے اس لیے ریل کو زیادہ محفوظ اور باسہولت سمجھا جاتا ہے، جس میں ایک بڑا وفد تمام سہولتوں کے ساتھ سفر کر سکتا ہے۔

ان کے والد کِم جونگ اِل کے زمانے میں اس ٹرین کو پُرتعیش کہا جاتا تھا، 2002 میں ایک روسی اہلکار کونسٹنٹین پولِکووسکی نے بڑے کِم کے ساتھ ماسکو کا تین ہفتے پر مشتمل سفر کیا تھا، ان کے بیان کے مطابق ٹرین میں مہنگی فرانسیسی شراب کا ذخیرہ موجود تھا، اور انواع و اقسام کے کھانوں سے ضیافت کی جاتی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ کِم اس ٹرین کے ذریعے صرف سیکیورٹی کی وجہ سے سفر کرتے ہیں، اس ٹرین کی بوگیوں کے درمیان بکتر بند چادریں ہیں، شیشے بلٹ پروف ہیں، دھماکا خیز مواد سے بچانے کے لیے دیواروں اور فرشوں کو مضبوط بنایا گیا ہے، اور کِم اسے اپنی رہائش اور دفتر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ٹرین میں ایسی بوگیاں لگائی گئی ہیں جن کے اندر ان کی بلٹ پروف اور بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہوتی ہیں، جب وہ اپنی منزل پر پہنچتے ہیں تو بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق اس ٹرین میں 10 سے 15 بوگیاں ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ صرف کِم استعمال کرتے ہیں، جیسا کہ بیڈ روم، لیکن دیگر میں سیکیورٹی گارڈز اور طبی عملہ ہوتا ہے، ٹرین میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹم ہے اور تمام ڈبے آپس میں منسلک ہوتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب کم جونگ اُن کے والد اِل کا 2011 میں دل کے دورے سے انتقال ہوا تو اس وقت بھی وہ ٹرین پر سوار تھے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایک سابق شمالی کوریائی اہلکار کو ینگ ہوان نے کہا: ’’جب وہ (اُن) اس ٹرین پر سوار ہوتے ہیں تو ہر قسم کی مواصلاتی سہولت کی دستیابی کی وجہ سے وہ کہیں سے بھی پورے ملک پر حکمرانی کر سکتے ہیں، وہ فیکس، ای میل اور تمام رپورٹس آسانی سے ٹرین پر وصول کر لیتے ہیں، وہ گھر کی طرح آرام دہ محسوس کرتے ہیں، ریل میں ایک بیڈروم، میٹنگ روم، ریسپشن روم، ڈائننگ روم، حمام اور دیگر سہولتیں دستیاب ہیں، میٹنگ روم کے علاوہ کسی اور کمرے میں کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply