• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • امریکہ؛بھارتی آئی ڈراپس میں ایسا کیا ہے؟ ،4 افراد جان گنوا بیٹھے

امریکہ؛بھارتی آئی ڈراپس میں ایسا کیا ہے؟ ،4 افراد جان گنوا بیٹھے

کچھ عرصے پہلے بھارتی کمپنیوں کے تیار کردہ کھانسی کے سیرپ دنیا کے مختلف ممالک میں بچوں کی اموات کا باعث بنے تھے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی ساختہ بیکٹریا سے آلودہ آئی ڈراپس کے باعث امریکا میں کم از کم 4 افراد ہلاک جبکہ 18 بینائی سے محروم ہوگئے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق مئی 2022 میں مختلف ریاستوں میں Pseudomonas aeruginosa نامی بیکٹریا کے پھیلاؤ کا انکشاف ہوا تھا۔یہ بیکٹریا جسم کے ہر اس حصے میں پھیل سکتا ہے جو کمزور ہو چکا ہو اور اکثر کیسز میں جان لیوا ثابت ہو تا ہے۔
یہ بیکٹریا اینٹی بایوٹیک ادویات کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت بھی رکھتا ہے جس کی وجہ سےمریضوں کی صحتیابی مشکل ہوتی ہے۔
اس بیکٹریا کے پھیلاؤ کے بعد سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ Prevention (سی ڈی سی) کی جانب سے اس کے ماخذ کی تلاش کا کام شروع ہوا۔
اس تحقیق کے دوران مریضوں کی تمام اشیا اور ان تمام مقامات کا جائزہ لیا گیا جہاں ان کا جانا ہوا۔سی ڈی سی کو بیکٹریا کے پھیلاؤ کی وجہ جاننے میں 8 ماہ کا عرصہ لگا اور انکشاف ہوا کہ ایسا بھارتی ساختہ آئی ڈراپس کے باعث ہو رہا ہے۔
سی ڈی سی نے دریافت کیا کہ بیکٹریا کو پھیلانے والے 2 بھارتی ساختہ آئی ڈراپس معروف برانڈز کے مقابلے میں 50 فیصد کم قیمت پر دستیاب تھے۔
ان آئی ڈراپس کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کےجاری کردہ ا نونٹری نمبروں کےڈبوں میں فروخت کیلئے پیش کیا گیا تھا۔
سی ڈی سی نے دریافت کیا کہ ان آئی ڈراپس کو ٹیسٹنگ اور معائنے کے بغیر استعمال کیا جا رہا تھا۔بھارتی فیکٹری میں تیاری کے دوران ممکنہ طور پر یہ آئی ڈراپس بیکٹریا سے آلودہ ہوئے۔
دوسری جانب بھارتی دوا ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ آئی ڈراپس کی ٹیسٹنگ میں کوئی بیکٹریا ظاہر نہیں ہوا تھا، اس معاملے پر ایف ڈی اے کے ساتھ تعاون کیا جا رہاہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply