آمدِ بارات کا وقت ہوا چاہتا ہے۔۔نبیلہ کامران

ایک زمانہ تھا جب شادی بیاہ میں روائتی رسوم  کو بہت اہمیت حاصل تھی ۔ عام طور پر میلاد النبی یا قرآن خوانی  کے بعد لڑکیاں ڈھولک  لے کر بیٹھ جاتیں اور روائتی گیت گائے جاتے خاندان کی بزرگ خواتین دلہن کو ابٹن لگا کر  دلہن کو مایوں بیٹھا دیتیں ۔ مایوں سے بارات کے درمیان دو چار دن کا وقفہ ہوتا جس میں مہندی آتی اور جاتی پھر شادی سے پہلے والی رات دلہن کی بری آ تی یہ ساری تقاریب خاندان کی بزرگ خواتین ہی دیکھتیں ۔

روائتی شادی میں ہم اسے بارات کی تیاری کہہ سکتے ہیں۔اس شادی میں دولہا گھوڑے یا گاڑی پر آیا  کرتا ، پاجامہ شیروانی سر پر  کلہ چہرہ کو سہرے میں چھائے ۔ باراتی کبھی ڈھول اور آ تش بازی کے ساتھ آتے اور  کبھی یوں ہی،  پھر نکاح کے بعد روتے ہوئے رخصتی  ۔ یہ ہوئی  روائتی  شادی ۔ وقت کے ساتھ تیزی سے  ان رسم و رواج میں تبدیلی آئی ہے۔

مایوں کو ابتدا میں ہندوانہ رسم کہہ کے چھوڑاگیا، میلاد بدعت اور مہندی کو فضول خرچی کے نام پر ترک کیا گیا۔ لیکن سوشل میڈیا کی برکت سے ہمیں ایک نئے قسم کا مایوں نصیب ہوا جسے برائیڈل شاور کہا جاتا ہے،اس رسم میں دلہن میکسی پہن  کر اپنی سہیلیوں کے ساتھ کیک کاٹتی ہے ساری سہیلیاں کاغذی ٹوپیاں اور موچھیں لگا کے فوٹو بنواتی ہیں اب تو بازار میں خاص برائیڈل شاور کی سجاوٹ کے قمقمے اور جھنڈیاں بھی دستیاب ہیں۔

مہندی کی جگہ اب ڈانس کی مشقوں نے لے لی ہے، لڑکے لڑکیاں شاور سے شادی کے وقفے میں ڈانس کی تیاری کرتے ہیں۔دولہا اب گھوڑے کے بجائے بڑی سی گاڑی میں آ تا ہے۔ کالے سوٹ میں ملبوس۔ دلہن کی  والدہ کو دلہے کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالتے وقت کچھ لمحے سوچنا پڑتا ہے کہ  ان ایک جیسے لباس والوں میں دولہا کون ہے اور دولہے کا دوست کون۔

شادی ہال میں داخل ہوتے ہی دلہن کا ہاتھ دولہے کے ہاتھ میں تھما دیا جاتا ہے پھر وہ اسپاٹ لائٹ میں تیز موسیقی میں اسٹیج پے آ تے ہیں، عام طور پر نکاح پہلے ہی ہو چکا ہوتا ہے ۔اس لیے اسٹیج ڈانس فلور بن جاتا ہے ۔ لاکھوں کی فوٹوگرافی ہوتی ہے اور آخر میں سب سیلفی لے  کر گھر جاتے ہیں۔

عزیز دوستو!

میں یہاں آپ کو شادی کی نئی رسموں پہ  درس دینے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔میں تو آج کل پاکستان میں ہونے والے نئے سیاسی ڈرامے کی کہانی سنا رہی تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors

جیسے شادی روائتی ہویا غیر روایتی دونوں میں سب کو بارات کا انتظار ہوتا ہے اور سب جانتے ہیں کہ اب کسی بھی وقت دولہا آنے والا ہے۔ دولہا روایئی شیروانی، کلہ ، سہرے میں گھوڑے پر  آ ئے یا کالے کوٹ میں بڑی سی گاڑی پر ، یہ دلہن کی قسمت مگر اب آ پ سب تیار ہو جائیں کیونکہ۔۔۔“ آمدِبارت کا وقت ہوا چاہتا ہے”!

 

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply