اب اُنھیں ڈھُونڈ چراغِ رُخِ زیبا لے کر۔۔محمد ثاقب عباسی

اندھیری شب میں دیے جلاکےچلاگیا
وہ شخص روشنی کو رستہ دکھاکےچلاگیا!

همدرد نونہال کواپنے بچپن کی پہلی محبت کہوں تو بیجا نہ  ہوگا. ماه کا آغاز ہوتے ہی شیخ بُک ڈپو کے چکر لگنا شروع ہوجاتے تھے. یه رساله جیب خرچ سے خرید کر بھی پڑھا، کرائے پر بھی  حاصل کیا، مانگ کر بھی اور محبت اور جنگ میں سب جائز کے مصداق چوری کر کےبھی۔

نونہال، تعلیم و تربیت، بچوں کی دنیا، عمرو عیار اور ٹارزن کی کہانیاں ہی تھے جن کی وجه سے مطالعے کی عادت ایسی پخته ہوئی که بعد میں نسیم حجازی کے طویل ناولز ایک سے دو نشست میں نمپٹائے!نونہال کے اندورنی صفحه پر حکیم صاحب کے ساتھ  جو دوسرا نام جگمگا تا تھا  وه تھے سدابہار مدیرِاعلی مسعود احمد برکاتی۔
گذشته روز یه سدا بہار جگمگاتا چراغ بُجھ  گیا..!

برکاتی صاحب پاکستان کے کسی بھی رسالے کے واحد مدیر تھے جو ۶۵ سال تک ادارت کرتے رہے۔ ان کی خدمات کا یہ ریکارڈ شاید ہی کبھی ٹوٹ سکے،ان کی کہانیاں، بچوں کے لئے سفرنامے ، بالخصوص مشہور انگریزی ناولوں کے ترجمے، شاندار ہوا کرتے تھے۔ الیگزنڈر ڈیوما کا شہرہ آفاق ناول ” کاؤنٹ آف مانٹی کرسٹو“ آج بھی اَزبر ہے..!
اللہ رب العزت انہیں اور شہید حکیم سعید رحمہم اللہ کی مغفرت کرے اور اپنے خصوصی قرب سے نوازے۔
آمین

Advertisements
julia rana solicitors

Save

Facebook Comments

محمد ثاقب عباسی
کسی بچے کے کھلونے جیسا, میرا ہونا بھی نہ ہونے جیسا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply