• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • آڈیو لیکس سنجیدہ لیپس ہے، عالمی لیڈرز بات کرنے سے پہلے 100 مرتبہ سوچیں گے، بات کریں یا نہیں؟ وزیر اعظم

آڈیو لیکس سنجیدہ لیپس ہے، عالمی لیڈرز بات کرنے سے پہلے 100 مرتبہ سوچیں گے، بات کریں یا نہیں؟ وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے مو قع پر اہم ملاقاتیں ہوئیں، شنگھائی کانفرنس اور نیویارک میں ہونے والی ملاقاتوں پر میڈیا کو اعتماد میں لینا تھا، چین اور روس کے صدور سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن پاکستان میں سیلاب نےتباہی مچائی جس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

میاں شہباز شریف  نے  کہا کہ عالمی رہنماوں نے پاکستان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور تعاون کی یقین دہانی کرائی، اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران بھی عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں، عالمی رہنماوں کو پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا، سیلاب سے 1600 سے زائد لوگ اللہ کو پیارے ہوگئے ہیں، سیلاب سے 30 ارب ڈالرز کے لگ بھگ نقصانات ہوئے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد وطن واپسی پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ صدر جوبائیڈن سے ملاقات میں پاکستان سے ہمدردری اور امداد پر شکریہ ادا کیا، جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی پاکستان کا بھرپور مؤقف پیش کیا، بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی بھرپور مذمت کی، تمام پہلوؤں کے حوالے سے بھرپور پاکستان کا مؤقف پیش کیا ہے۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ اس دورے میں بلاول بھٹو ، شیری رحمان اور مریم اورنگزیب کی بے پناہ کاوش تھی،

مخلوط حکومت کی کاوش سے پاکستان تنہائی کے دور سے نکل آیا، اس تنہائی نے پاکستان کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے، اس تنہائی کی وجہ پچھلی حکومت ہے جس نے ہماری خارجہ پالیسی کا بیڑہ غرق کیا، جن دوست ممالک کو ناراض کیا گیا میں اس کا عینی شاہد ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس بہت سنجیدہ معاملہ ہے، عالمی لیڈرز بات کرنے سے پہلے سو بار سوچیں گے کہ یہاں بات کرنی ہے یا نہیں؟ آڈیو لیکس کے معاملے کی تحقیقات ہوں گی، آڈیو لیکس کے حوالے سے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، آڈیو لیکس سنجیدہ لیپس ہے، یہ میری بات نہیں، پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی عزت کی بات ہے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ 1997 سے لے کر آج تک تمام بیرونی دوروں کے اخراجات خود ادا کیے ہیں، میرے ساتھ وزرا کی اکثریت نے بھی اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کسی قسم کی کوئی سفارش نہیں کی، مریم نواز نے اپنے داماد کی کوئی سفارش نہیں کی، ڈاکٹر توقیر نے کہا کہ راحیل نے آدھی مشینری پی ٹی آئی دو ر میں منگوائی تھی، مشینری میرے دور میں نہیں پی ٹی آئی کے دور میں امپورٹ ہوئی ہے۔

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے ساری ریاستی مشینری کا استعمال کر کے جھوٹے کیسز بنائے، ہیرے جواہرات کی پیشکش کی آڈیوز بھی موجود ہیں، دوست ملک سے آئے توشہ خانہ کے کروڑوں روپے کے تحائف بیچ دیئے گئے، عمران خان نے تحفے میں آئی گھڑیاں بھی اسلام آباد میں بیچ دیں۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ یہ تو ایک آڈیو ہے، اس میں کوئی لین دین کی بات ہوئی ہے؟ عمران خان کے دور میں خاتون کو وزیراعظم ہاؤس میں حبس بے جا میں رکھا گیا، چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے کیسز ختم کرائے گئے۔

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ہم سے مشورہ کر کے استعفے نہیں دیئے تھے، اگر وہ ایوان میں آنا چاہتے ہیں تو بالکل آئیں، جی سی یونیورسٹی میں جو ہوا وہ قابل مذمت ہے، اگر ہمارے پاس کوئی آئینی و قانونی راستہ ہے تو ضرور کارروائی کریں گے، اس معاملے کو ہم پارلیمنٹ میں بھی لے کر آئیں گے، یہ ناقابل معافی ہے۔

وزیراعظم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ک میں اپنی سیاست پاکستان کو بچانے کیلئے ایک بار نہیں سو بار قربان کروں گا، مفتاح اسماعیل نے بہت محنت کی ہے، پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، مفتاح اسماعیل نے خود کہا کہ میں استعفیٰ دینا چاہتا ہوں، اسحاق ڈار تجربہ کار آدمی ہیں ،مالیاتی امور کے ماہر ہیں۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی ہم بھرپور مدد کر رہے ہیں، ہمت نہیں ہارنی، بھر پور قوت کے ساتھ مخلوط حکومت کام کر رہی ہے، ہم اس معیشت کو ٹھیک کر کے چھوڑیں گے، ہم بھاگنے والے نہیں ہیں، مجھے معاشی حالات کو ٹھیک کرنے سے فرصت نہیں ملتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ اداروں کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، انشااللہ نواز شریف بھی جلد پاکستان آئیں گے، جس دن ڈاکٹر ان کو اجازت دیں گے وہ پاکستان آئیں گے، انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply