• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • توشہ خانہ قصے کو چھوڑیں جناب۔۔محمود اصغر چوہدری

توشہ خانہ قصے کو چھوڑیں جناب۔۔محمود اصغر چوہدری

اٹلی میں جب وزیر اعظم سلویوبرلیسکونیکی کی حکومت تھی تو میڈیا و اپوزیشن پارٹیوں نے اپنی دانست میں ایک بہت بڑے سکینڈل کا سراغ لگایا جس کے تحت یہ خبر نکالی گئی کی وزیر اعظم کا ذاتی گھر ماڈلز کی عیاش پارٹیوں کا گھڑ ہے جہاں پر نوجوان حسینائیں ہر شام اپنے حسن کے جلوے بکھیرتی ہیں اور شراب و شباب کے وہ دور چلتے ہیں جو ماضی کی کسی بادشاہ کے دور میں بھی نہ چلتے ہوں ان پارٹیوں میں روسی صدر پوٹین کے علاوہ دیگر ممالک کے سربراہان مملکت کو بھی عیاشی کرائی جاتی ہے ۔ برلیسکونی کی اس عیاشی کو بنگا بنگا کہ اصطلاع متعارف کرائی گئی اور انوسٹیگیٹو جرنلسٹ ان پارٹیوں کی تصاویر بھی نکال لائے ۔ ستر سالہ وزیر اعظم کی عیاشیوں کا شاید اتنا مسئلہ نہ بنتااگر ان عیاشیوں کا شکار ایک اٹھارہ سال سے کم عمر نوجوان مراکشی ماڈل کا سکینڈل سامنے نہ آتا ۔ کیونکہ یورپ میں کم عمر بچوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنا انتہائی سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔۔۔ لیکن دوسری جانب جب ان دنوں اٹلی کے عام شہریوں سے میڈیانمائندہ انٹرویو کرتے تو مردوں کا یہ جواب ہوتا کہ بھئی وہ اٹلی کا امیر ترین شخص ہے تو کیا ہوا اگر وہ ااتنی عیاشی کرتا ہے بلکہ بعض تو یہاں تک کہہ دیتے کہ اگر ہمارے پاس بھی اتنی ہی دولت ہوتی جتنی اس کے پاس ہے تو ہم بھی اپنی شامیں رنگین کرنے سے پیچھے نہ ہٹتے اور ایسا ہی کرتے ۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پاکستان میں حکومت تو تبدیل ہوگئی ہے لیکن جب بھی ٹی وی آن کریں تو محسوس یہ ہوتا ہے کہ صرف چہرے تبدیل ہوئے لیکن ان کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ ٹی وی آن کریں تو مریم اورنگ زیب اور دیگر حکومتی ترجمان اسی طرح ہاتھوں میں پیپر پکڑے سامنے موجو د ہوتے ہیں جس طرح شہزاد اکبر وپی ٹی آئی کے دیگر ترجمان سابقہ حکومت میں ہر روز ہمیں یہ سنانے آتے تھے کہ نواز شریف اور ان کے دیگر ساتھی کون کون سی کرپشن میں ملوث رہے ہیں چار سال میں شہزاد اکبر پاکستان کو لوٹی ہوئی کوئی دولت واپس نہ کرا سکے الٹا حکومت پاکستان برطانیہ میں ان الزامات کو ثابت نہ کر سکنے کی پاداش میں پاکستانی عوام کے ٹیکس کا پیسہ جرمانے کی صورت میں ادا کرنا پڑے اور آج کی خبر یہ ہےکہ شہزاد اکبر بیرون ملک بھاگ گئے ہیں
مسلم لیگ ن نے بھی وہی کیا ہے عوام کے حقیقی مسائل ، مہنگائی ، بے روزگاری ، معاشی بدحالی کو موضوع بنانے کی بجائے توشہ خانہ کے قیمتی تحائف کو ہر روز ٹی وی پر زیر بحث لانا شروع کردیا ہے ۔ کہ کیسے عمران خان نے سولہ کروڑ میں شہزادہ محمد بن سلمان سے ملنے والی گھڑی بیچ دی اور وہ گھڑی اسی کے پاس دوبارہ پہنچ گئی اور وہ عمران خان پر برہم ہوا اس کے علاوہ کف لنکس اور گولڈ پلیٹڈ کلاشنکوف کے غائب ہونے کی بھی خبریں سنا رہے ہوتے ہیں ۔
یہ وہ غلطی ہے جو پی ٹی آئی حکومت گزشتہ چار سال کرتی رہی کہ اپنی کارکردگی دکھانے کی بجائے چور ڈاکو لوٹ گئے کھا گئے کہ نعرے لگاتے رہے اور اب دوبارہ الیکشن میں جانے کے لئے ان کے پاس کارکردگی کی بجائے صرف ایک ہی نعرہ بچا ہے کہ ہمیں سازش کے ذریعے ہٹایا گیا ہے ۔ حالانکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کافی حد تک اس نعرے کو پنکچر کر چکے ہیں ۔ اب ن لیگ بھی وہی کرنے جارہے ہی ہے کہ پٹرول مہنگا کرنے کے فضائل سنا رہے ہیں ۔ باقی تمام شعبوں میں بھی الزامات سابقہ حکومت پر لگانے جار ہے ہیں اور توشہ خانہ کا سکینڈل سامنے لا رہے ہیں جس کا ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ کیوں فائدہ نہیں ہوگا ؟
بہت ہی سمپل بات ہے جس طرح اٹلی میں عیاشی کو برا نہیں سمجھا جاتا اس طرح پاکستان میں کرپشن کو بالکل برا نہیں سمجھا جاتا۔ پاکستان میں تو رشتہ کرانے والی ماسی بھی بتاتی ہے کہ لڑکے کی تنخواہ تو اتنی ہے لیکن اس کی اوپر والی کمائی اتنی ہوجاتی ہے ۔ رشتہ دینے والوں کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہوتا اور ہر اس شخص کو بیوقوف سمجھا جاتا ہے جو اوپر والی کمائی نہیں کرتا ۔ پاکستان تو دو ر یورپی ممالک و برطانیہ میں موجود ہر اس پاکستانی کو بیوقوف گردانا جاتا ہے جو ان ممالک کے بینفٹس سسٹم سے بھر پور طریقے سے فراڈ نہیں کرتا ۔ اس لئے میرا مشورہ ہے کہ اس بات پر وقت ضائع کرنے کی بجائے کام پر توجہ دیں جناب ۔؎
اگر یہ ثابت بھی ہوگیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ تحائف میں فراڈ کیا ہے تو اس کے فالورز کی ہمدردیوں میں گھنٹا فرق نہیں پڑے گا اور وہ بھی فواد چودھری کی طرح ڈنکے کی چوٹ پر کہیں گے تو کیا ہوا اگر اس نے ملنے والا تحفہ بیچ دیا ۔۔ویسے بھی نواز شریف انہی اپارٹمنٹ میں موجود ہے جس کے بارے مریم لندن تو کیا پاکستان میں بھی گھر نہیں ہے کا رونا روتی رہی لیکن اس کے باوجود کوئی مسلم لیگی کارکن آپ سے پیچھے ہٹا ؟ نہیں ہٹا نا تو پی ٹی آئی کا کارکن بھی کرپشن ثابت ہونے پر اپنے لیڈرز سے پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ کرپشن پاکستان میں قبولیت کا درجہ پا چکی ہے۔ویسے بھی توشہ خانہ کا راز اگر کھولنا ہی ہے تو خالی عمران خان کا کیوں بتاناہے ہمت کریں اور نواز شریف اور زرداری کی تفصیل بھی عوام کے سامنے لیکر آئیں تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ اوپر والی کمائی کیسے کرنی ہے ۔
مسائل کے انبار ہیں جناب ۔ ابھی تک آپ سے کابینہ تشکیل نہیں ہوئی ۔ آپ نے انتخابی اصطلاحات کرنی ہیں اور الیکشن کی جانب جانا ہے ۔ اس لئے کام کی جانب آئیں ۔ جس غریب کو روٹی کا نوالہ نہیں مل رہا اسے آپ آئین و قانون کی عظمت پر لیکچر نہیں دے سکیں گے۔

Facebook Comments

محمود چوہدری
فری لانس صحافی ، کالم نگار ، ایک کتاب فوارہ کےنام سے مارکیٹ میں آچکی ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply