دنیا میں 2018 ء کے بعد سے خطرناک زلزلوں کی پیش قیاسی

حیدرآباد ۔  (ویب ڈیسک) سائنسدانوں اور ماہرین طبقات الارض کا دعویٰ ہے کہ آئندہ سال یعنی 2018 ء میں طاقتور زلزلوں سے دنیا ، شدید متاثر ہوسکتی ہے ۔ ویسے بھی ہر سال دنیا میں معمولی ، ہلکے اوسط درجہ کے علاوہ شدت کے کم از کم 10 لاکھ زلزلے اور ان کے جھٹکے ریکارڈ کئے جاتے ہیں ۔ زلزلہ پیما یا ریکٹر اسکیل پر ان زلزلوں کی شدت 2.0 سے لیکر 8.0 تک ہوتی ہے ۔

ماہرین کے مطابق ایسے زلزلے جن کی شدت زلزلہ پیما پر 2.0 ہوتی ہے ۔ ان کی تعداد سالانہ 6 لاکھ ہوتی ہے ۔ 2.0 سے زیادہ شدت کے 3 لاکھ زلزلے بھی سالانہ ریکارڈ کئے جاتے ہیں ۔ 3.0 سے 3.9 شدت کے 49 ہزار ، 4.0 سے لیکر 4.9 شدت کے 6 ہزار ، 5.0 تا 5.9 شدت کے ایک ہزار سے زائد ، 6.0 سے 6.9 شدت کے 120 ، 7.0 سے 7.9 شدت کے 18 اور 8.0 یا اس سے زائد شدت کا ایک یا ایک سے زائد زلزلہ ریکارڈ کیا جاتا ہے ۔ سائنسدانوں کے مطابق آئندہ سال زلزلوں کی تعداد میں اضافہ کی پیش قیاسی اس بنیاد پر کی گئی ہے کہ دوران الارض یا زمین کی حرکت بتدریج سست ہوگی ۔

یونیورسٹی آف کلارائیڈو کے روجر بلھام اور یونیورسٹی آف موٹانا کے ریبیکا بنڈیک کا دعویٰ ہے کہ دوران الارض اور زلزلہ کی عالمی سرگرمی کے درمیان واضح ارتباط ہے ۔ ان دونوں سائنسدانوں نے جیالوجیکل سوسائیٹی آف امریکہ کی سالانہ کانفرنس میں اپنے تحقیقی مقالہ جات پیش کئے ۔ ان سائنسدانوں کے مطابق زمین کی حرکت میں جو اتار چڑھاؤ آتا ہے وہ معمولی ہوتا ہے ۔ جس سے دن کے اوقات میں کئی ملی سیکنڈس کی تبدیلیاں آتی ہیں ۔ اسی بنیاد پر دن اور رات کے چھوٹا یا بڑا ہونے کی باتیں کی جاتی ہیں ۔

ان سائنسدانوں کے مطابق زمین کی حرکت میں آنے والے اتار چڑھاؤ سے جو تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں چند لمحات کی یہ تبدیلیاں زیرزمین توانائی کی کثیر مقدار میں اخراج کیلئے کافی ہوتی ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ صدی میں 5 موقعوں پر سالانہ آنے والے 7.0 شدت کے زلزلوں میں 25-30 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا یہ شدت دوران الارض کی رفتار میں سست روی سے جڑی رہتی ہے ۔ سائنسدانوں کے مطابق زلزلے دراصل زمین کے اندرونی حصوں سے توانائی کے اچانک اخراج کے باعث رونما ہوتے ہیں اور یہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل میں سطح زمین پر نمودار ہوتی ہے   اسی توانائی کے نتیجہ میں زمین کی ساختی تختیوں میں حرکت پذیری ہوتی ہے اور حرکت کے دوران زمینی تختیاں آپس میں ٹکراتی ہیں اور ان کے ٹکراؤ سے سطح زمین کے اوپر زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے جاتے ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہر سال دنیا میں زلزلوں کے باعث ہزاروں افراد موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں ۔ زمین پر تعمیر بلند و بالا عمارتوں سے لیکر چھوٹے اور کچے مکان و جھونپڑیاں ، سڑکیں ، پل ، درخت وغیرہ تباہ و برباد ہوجاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آفات سماوی میں زلزلہ سب سے زیادہ دہشت ناک ہوتا ہے ۔ چینی خبررساں ایجنسی ژنہوا نے سائنسدانوں کے حوالے سے بتایا کہ آنے والے پانچ برسوں بالخصوص اگلے سال 2018 ء میں زمین میں زبردست اتھل پتھل کے امکانات ہیں اور دنیا کو اس امکانی بڑی تباہی و بربادی سے بچاؤ کی تیاریاں کرنی چاہئیے ۔ سائنسدانوں کے بموجب جاپان ، چین ،امریکہ ، اٹلی ، نیوزی لینڈ، ایران ، پاکستان ،افغانستان ، نیپال ، ترکی ، انڈونیشیااورشام کے بعض مقامات زلزلہ کیلئے انتہائی حساس ہیں ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply