ماں بولی بنیاد ہے–

کہتے ہیں کہ ماں بولی یعنی فرسٹ لینگؤیج جب تک بچہ نہ بول پائے وہ حقیقت میں گونگا ہے —- ماں بولی بولنے والے کی بوڈی لینگؤیج — ایکسپریشن قوت بیان میں بے ساختگی ہوتی ہے — اور جب یہی بندہ دوسری زبان یعنی سیکنڈ لینگؤیج سیکھتا ہے تو اسکو بھی اسی ادب سے اڈوپٹ کرتا ہے—

کوئی بھی زبان سیکھنے کے لیئے سب سے مؤثر ذریعہ جو میں نے پایا وہ تھا لینگؤیج کارٹون ۔
تھندرکیٹس ۔ سنچوریئنس ۔ ہی مین سیسم اسٹریٹس۔ بہترین انگلش لینگؤیج کاٹونز تھے اور ہیں۔
عربی کے لئے بھی ان ہی کی ترجمہ ہوئی کیسٹس۔ اور افتاح یا سمسم بہترین ہے۔
فارسی سیکھنا ہو یا عبرانی سب کے لیئے مفید۔

لیکن آپکو اگر ہندی سیکھنی ہے اور ظاہر ہے یہ زبان پورا ایک کلچر ہے جسکو میں سختی سے کنڈیم کرتی ہوں۔ اس زبان کو صرف وہ ہی حضرات سیکھیں جنکا تعلق دین سے ہے اور جو دعوۃ اور بلاغ کا کام کر رہے ہیں۔

اب اگر یہ سوچیں کہ شائد ڈرامے دیکھنے کو کہیں گی تو معاف کیجیئے جناب وہ ڈرامے دیکھ کر آپ مذہب نہیں ساس بہو سازش سیکھیں گے۔
تو مذہب ہندو ازم جاننے اور ہندی بھاشا کا گیان پراپت کرنے میں آپ ضرور وجیتا حاصل کریں گےآپکو انکی دھارمک ویدیا کی دھاراواھک دیکھنی ہوگی۔ اور وشواس کریں اسمیں آپکو وہ نپرتا ملے گی کہ آپ خود اسکا دیھان و گیان نہی کرسکیں گے کہ آپ واستوویکتا میں کس بھومی کے رہنے والے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

اب آگییا دیجیئے ۔میں تو بھاشن دیتے سمے منورنجن پر اتر آئی۔

Facebook Comments

*سعدیہ کامران
پیشہ مصوری -- تقابل ادیان میں پی ایچ ڈی کررہی ہوں۔ سیاحت زبان کلچر مذاہب عالم خصوصاً زرتشت اور یہودیت میں لگاؤ ہے--

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply