برطانوی شہزادی ڈیانا کے متنازع انٹرویو سے متعلق بی بی سی کے صحافی مارٹن بشیر نے خاموشی توڑ دی۔
سنڈے ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے مارٹن بشیر نے کہا کہ ان کا مقصد انٹرویو کے زریعے شہزادی ڈیانا کو نقصان پہنچانا ہرگز نہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں انہوں نے ایسا کچھ کیا بھی نہیں۔
مارٹن بشیر نے شہزادہ ولیم کے اس الزام کی تردید بھی کی کہ ان کے انٹرویو نے ڈیانا میں خوف کے احساس کو بڑھایا۔
تاہم مارٹن بشیر نے اعتراف کیا کہ ان کا اس وقت جعلی دستاویزات تیار کروانا ایک احمق ترین حرکت تھی اور وہ اپنی اس حرکت پر نادم ہیں
انھوں نے کہا کہ 1990 کی دہائی میں بہت سی کہانیاں تھیں اور خفیہ طور پر ریکارڈ شدہ فون کالز تھیں مگر ان میں سے کچھ بھی مارٹن کی وجہ سے نہیں تھا۔
اس کے علاوہ مارٹن بشیر کا کہنا تھا کہ شہزادی ڈیانا کبھی بھی اس انٹرویو میں نشر ہونے والے مواد سے ناخوش نہیں تھیں۔
انھوں نے کہا کہ شہزادی ڈیانا لندن میں ان کی بیوی کی اس وقت عیادت کرنے ہسپتال بھی آئیں جب ان کی بیوی نے ان کے تیسرے بچے کو جنم دیا تھا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں