عبداللہ چنگیزی - ٹیگ

مہندی۔۔۔عبداللہ خان چنگیزی

تیسرے روز بھی وہی حال تھا اس نے اپنی  گود میں رکھی  کدال کو فٹ پاتھ کے ایک طرف رکھ دیا اور اپنے شانوں پر موجود چادر سے  ماتھے کو صاف کرنے لگا جو سڑک پر چلتی  گاڑیوں کے دھوئیں←  مزید پڑھیے

بکھرا آشیانہ۔۔۔۔۔عبداللہ خاں چنگیزی

  زندگی کے خشک صحراؤں کے جلتے ہوئے ریت پر سب کو ہی چلنا پڑتا ہے کوئی چاہے یا نا چاہے کسی کے اختیار سے کوسوں دور کی یہ بات ہے اُس کے ماتھے کی لکیروں اور ہاتھ کی ریکھاوں←  مزید پڑھیے